Blog
Books
Search Hadith

بنو فزارہ کی طرف سیدنا ابوبکر صدیق ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی سربراہی میں بھیجے گئے دستہ کا بیان

۔ (۱۰۸۳۱)۔ إِیَاسُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبِی، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی قُحَافَۃَ، وَأَمَّرَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَیْنَا، قَالَ: غَزَوْنَا فَزَارَۃَ، فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنَ الْمَائِ أَمَرَنَا أَبُو بَکْرٍ فَعَرَّسْنَا، قَالَ: فَلَمَّا صَلَّیْنَا الصُّبْحَ أَمَرَنَا أَبُو بَکْرٍ فَشَنَنَّا الْغَارَۃَ، فَقَتَلْنَا عَلَی الْمَائِ مَنْ قَتَلْنَا، قَالَ سَلَمَۃُ: ثُمَّ نَظَرْتُ إِلٰی عُنُقٍ مِنَ النَّاسِ، فِیہِ الذُّرِّیَّۃُ وَالنِّسَائُ نَحْوَ الْجَبَلِ، وَأَنَا أَعْدُو فِی آثَارِہِمْ، فَخَشِیتُ أَنْ یَسْبِقُونِی إِلَی الْجَبَلِ، فَرَمَیْتُ بِسَہْمٍ فَوَقَع بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ الْجَبَلِ، قَالَ: فَجِئْتُ بِہِمْ أَسُوقُہُمْ إِلَی أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ حَتّٰی أَتَیْتُہُ عَلَی الْمَائِ، وَفِیہِمْ امْرَأَۃٌمِنْ فَزَارَۃَ، عَلَیْہَا قَشْعٌ مِنْ أَدَمٍ، وَمَعَہَا ابْنَۃٌ لَہَا مِنْ أَحْسَنِ الْعَرَبِ، قَالَ: فَنَفَّلَنِی أَبُو بَکْرٍ ابْنَتَہَا، قَالَ: فَمَا کَشَفْتُ لَہَا ثَوْبًا حَتّٰی قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ، ثُمَّ بِتُّ فَلَمْ أَکْشِفْ لَہَا ثَوْبًا، قَالَ: فَلَقِیَنِیرَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی السُّوقِ، فَقَالَ لِی: ((یَا سَلَمَۃُ! ہَبْ لِیَ الْمَرْأَۃَ۔)) قَالَ: فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ وَاللّٰہِ! لَقَدْ أَعْجَبَتْنِی وَمَا کَشَفْتُ لَہَا ثَوْبًا، قَالَ: فَسَکَتَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَتَرَکَنِی حَتّٰی إِذَا کَانَ مِنَ الْغَدِ لَقِیَنِی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی السُّوقِ، فَقَالَ: ((یَا سَلَمَۃُ! ہَبْ لِیَ الْمَرْأَۃَ لِلّٰہِ أَبُوکَ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ، وَاللّٰہِ أَعْجَبَتْنِی، مَاکَشَفْتُ لَہَا ثَوْبًا، وَہِیَ لَکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَالَ: فَبَعَثَ بِہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلَی أَہْلِ مَکَّۃَ وَفِی أَیْدِیہِمْ أُسَارٰی مِنْ الْمُسْلِمِینَ، فَفَدَاہُمْ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِتِلْکَ الْمَرْأَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۶۶۱۶)

سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا ابوبکر بن ابی قحافہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی معیت میں روانہ ہوئے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو ہم پر امیر مقرر فرمایا تھا۔ ہم فزارہ پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔ جب ہم اپنی منزل مقصود کے پانی کے قریب پہنچے تو سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں حکم دیا اور ہم نے رات کے آخری حصہ میں کچھ دیر آرام کر لیا، جب ہم نے فجر کی نماز ادا کی تو ہم نے سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حکم سے یکبارگی حملہ کر دیا اور ہم نے اس پانی کے قریب بہت سے لوگوں کو قتل کر دیا۔ سیدنا سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: پھر میں نے پہاڑ کی جانب جانے والے لوگوں کی ایک جماعت دیکھی، اس میں عورتیں بھی تھیں اور بچے بھی، میں ان کے پیچھے دوڑنے لگا مجھے خطرہ تھا کہ وہ مجھ سے پہلے پہاڑ پر پہنچ جائیں گے، سو میں نے ان پر تیر برسائے جو ان کے اور پہاڑ کے درمیان گرے، پھر میں ان لوگوں کو گرفتار کر کے ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خدمت میں پانی کے قریب لے آیا، ان میں بنو فزارہ کی ایک عورت بھی تھی، جس پر چمڑے کی ایک پرانی سی چادر تھی، اس کے ساتھ اس کی بیٹی تھی، جو عرب کی ایک خوبصورت ترین لڑکی تھی، سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کی بیٹی میرے حصہ سے زائد کے طور پر مجھے عنایت کی۔ میں نے مدینہ منورہ آنے تک اس سے کوئی تعلق قائم نہ کیا، رات بھی اسی طرح گزر گئی، جب بازار میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملاقات ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے سلمہ ! وہ عورت مجھے ہبہ کر دو۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! وہ مجھے بہت اچھی لگی ہے، لیکن ابھی تک میں نے اس کا کپڑا تک نہیں اٹھایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش رہے اور مجھے چھوڑ دیا، اگلے دن پھر آپ کی مجھ سے بازار میں ملاقات ہوئی، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے سلمہ! تیرے باپ کا بھلا ہو، وہ عورت مجھے ہبہ کر دو۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! وہ مجھے بہت پسند آئی ہے اور میں نے تاحال اس کا کپڑا تک نہیں اُٹھایا۔اے اللہ کے رسول! وہ اب آپ کے لیے ہی ہے۔ اہل مکہ کے ہاں کچھ مسلمان قیدی تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس عورت کو ان مسلمانوں کے فدیہ کے طور پر اہلِ مکہ کی طرف بھیج دیا تھا۔
Haidth Number: 10831
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۸۳۱) تخریج: أخرجہ مطولا و مختصرا بالفاظ متقاربۃ مسلم: ۱۷۵۵ (انظر: ۱۶۵۰۲)

Wazahat

فوائد:… یہ شعبان ۷ ہجری کا واقعہ ہے۔