Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ غزوۂ طائف ان مشرکین کی وجہ سے پیش آیا جو غزوۂ حنین سے جان بچا کر بھاگ گئے تھے

۔ (۱۰۹۱۲)۔ عَنْ اَبِیْ طَرِیْفٍ قَالَ: کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حِیْنَ حَاصَرَ الطَّائِفَ، وَکَانَ یُصَلِّی بِنَا صَلَاۃَ الْعَصْرِ حَتّٰی لَوْ اَنَّ رَجُلًا رَمٰی لَرَاٰی مَوْقِعَ نَبْلِہٖ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۱۶)

سیدنا ابو طریف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے طائف کا محاصرہ کیا تو میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں عصرکی نماز ایسے وقت پڑھاتے تھے کہ اگر کوئی آدمی اس نماز سے فارغ ہو کر تیر کے گرنے کی جگہ کو دیکھنا چاہتا تو ( باآسانی ) دیکھ سکتا تھا۔
Haidth Number: 10912
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۹۱۲) تخریج: صحیح لغیرہ، أخرجہ الطبرانی فی المعجم الکبیر : ۲۲/ ۷۹۵ (انظر: ۱۵۴۳۷)

Wazahat

فوائد:…درست اور راجح بات یہ ہے کہ یہ عصر کی نماز نہیں ہوتی تھی، بلکہ مغرب کی نماز ہوتی تھی۔