Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ غزوۂ طائف ان مشرکین کی وجہ سے پیش آیا جو غزوۂ حنین سے جان بچا کر بھاگ گئے تھے

۔ (۱۰۹۱۵)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَمَّا اَحْصَرَ اَھْلَ الطَّائِفِ وَلَمْ یُقَدِّرْ مِنْہُمْ عَلٰی شَیْئٍ، قَالَ: ((إِنَّا قَافِلُوْنَ غَدًا إِنْ شَائَ اللّٰہُ۔)) فَکَاَنَّ الْمُسْلِمِیْنَ کَرِھُوْا ذٰلِکَ، فَقَالَ: ((اغْدُوْا۔)) فَغَدَوْا عَلَی الْقِتَالِ، فَاَصَابَہُمْ جِرَاحٌ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ: ((إِنَّا قَافِلُوْنَ غَدًا اِنْ شَائَ اللّٰہُ۔)) فَسُرَّ الْمُسْلِمُوْنَ فَضَحِکَ رَسُوْلُ اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۴۵۸۸)

سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب اہلِ طائف کا محاصرہ کیا اور کامیابی نہیں ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہم ان شاء اللہ کل واپس روانہ ہو جائیں گے۔ یوں محسوس ہوا کہ گویا مسلمانوں نے اس فیصلہ کو پسند نہیں کیا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے صبح لڑائی کرنا۔ جب صبح ہوئی تو مسلمانوں نے لڑائی کی، جس کے نتیجہ میں کافی مسلمان زخمی ہوئے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: ہم ان شاء اللہ کل واپس روانہ ہو جائیں گے۔ یہ سن کر مسلمان خوش ہو گئے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کییہ کیفیت دیکھ کر ہنس دئیے۔
Haidth Number: 10915
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۹۱۵) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۳۲۵، ومسلم: ۱۸۷۸ (انظر: ۴۵۸۸)

Wazahat

Not Available