Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا بعض مخصوص صحابہ کرام کو بلوانے کا بیان تاکہ ان کے لیے کوئی تحریرلکھیں

۔ (۱۰۹۹۶)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِعَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ: ((ائْتِنِی بِکَتِفٍ أَوْ لَوْحٍ حَتّٰی أَکْتُبَ لِأَبِی بَکْرٍ کِتَابًا لَا یُخْتَلَفُ عَلَیْہِ۔)) فَلَمَّا ذَہَبَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ لِیَقُومَ، قَالَ: ((أَبَی اللّٰہُ وَالْمُؤْمِنُونَ أَنْ یُخْتَلَفَ عَلَیْکَیَا أَبَا بَکْرٍ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۰۳)

سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عبدالرحمن بن ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے فرمایا:تم شانے کی کوئی چوڑی ہڈییا کوئی تختی میرے پاس لاؤ تاکہ میں ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں وصیت لکھ دوں تاکہ انپر اختلاف نہ ہو۔ جب عبدالرحمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اُٹھنے لگے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابوبکر! اللہ اور مومنوں نے تجھ پر اختلاف کرنے کا انکار کر دیا ہے۔
Haidth Number: 10996
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۰۹۹۶) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف عبدالرحمن1 بن ابی بکر، أخرجہ ابن ماجہ: ۱۶۲۷(انظر: ۲۴۱۹۹)

Wazahat

فوائد:…البتہ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں اس قسم کی احادیث موجود ہیں کہ وہی ہیں جن پر مومنوں کا اتفاق ہو سکتا ہے، دیکھیں حدیث نمبر (۱۲۱۵۹)