Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی بات کی وصیت کر گئے تھے یا نہیں اور کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے بعد کسی کے حق میں خلافت کا فیصلہ کیا تھا یا نہیں؟

۔ (۱۱۰۰۳)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: قُبِضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَمْ یَسْتَخْلِفْ اَحَدًا، وَلَوْ کَانَ مُسْتَخْلِفًا لَاسْتَخْلَفَ اَبَا بَکْرٍ اَوْ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ (مسند احمد: ۲۴۸۵۰)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دنیا سے تشریف لے گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کسی کو خلیفہ مقرر نہیں کیا، اگر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کسی کو خلیفہ بنانا ہوتا تو سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بناتےیا سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو۔
Haidth Number: 11003
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۰۰۳) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط الشیخین(انظر: ۲۴۳۴۶)

Wazahat

فوائد:…اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے صراحت کے ساتھ کسی کا اس طرح تعین نہیں کیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد بالترتیب فلاں فلاں خلیفہ ہوں گے، اس سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اس فعل کی کوئی مخالفت نہیں ہوتی، جس کے مطابق آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو امامت کے لیے مقدم کیا تھا، اگرچہ اس میں اشارہ ضرور ملتا ہے ۔