Blog
Books
Search Hadith

اہل بیت کی طرف سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیماری کا اہتمام اور دواؤں اور دم کے ذریعے آپ کو شفایاب کرنے کی مساعی

۔ (۱۱۰۰۶)۔ عَنْ عَائِشَۃَ، لَدَدْنَا رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی مَرَضِہِ، فَأَشَارَ أَنْ لَا تَلُدُّونِی، قُلْتُ: کَرَاہِیَۃُ الْمَرِیضِ الدَّوَائَ، فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ: ((أَلَمْ أَنْہَکُمْ أَنْ لَا تَلُدُّونِی۔)) قَالَ:((لَا یَبْقٰی مِنْکُمْ أَحَدٌ إِلَّا لُدَّ غَیْرُ الْعَبَّاسِ فَإِنَّہُ لَمْ یَشْہَدْکُنَّ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۶۷)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیماری کے دوران آپ کے منہ میں دوا ڈالنے کی کوشش کی، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اشارہ کیا کہ مجھے اس طرح دوا نہ دو۔ میں نے کہا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عام مریض کی طرح دوا کونا پسند کر رہے ہیں، لیکن جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو افاقہ ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا میں نے تم لوگوں کو منع نہیں کیا تھا کہ مجھے دوا نہ ڈالو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب ہر ایک کے منہ میں دوا ڈالی جائے، ما سوائے عباس کے، کیونکہ وہ اس وقت موجود نہیں تھے۔
Haidth Number: 11006
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۰۰۶) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۴۵۸، ۵۷۱۲، ومسلم: ۲۲۱۳(انظر: ۲۴۲۶۳)

Wazahat

فوائد:…لدود: مریض کی زبان ایک طرف کر کے دوسری طرف سے دوا ڈالنا اور اس کو انگلی سے تھوڑا حرکت دینا، اس کو لدود کہتے ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اہل بیت نے ذات الجنب کی بیماری سمجھ کر یہ دوا ڈالی تھی، لیکن پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی مذمت کی۔ ذات الجنب کی بیماری کی وضاحت کے لیے دیکھیں حدیث نمبر (۷۶۸۹)۔