Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا موت کے سکرات سے واسطہ پڑنا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دنیا اور آخرت میں سے کسی ایک کے انتخاب کا اختیار دیئے جانے اور آپ کے رفیق اعلیٰ کو منتخب کرنے کا بیان اور اس بات کا ذکر کہ یہ آخری الفاظ تھے جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی زبان مبارک سے ادا ہوئے

۔ (۱۱۰۳۰)۔ (وَعَنْہَا اَیْضًا) قٰلَتْ: تُوُفِّیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَوْ قُبِضَ اَوْ مَاتَ وَھُوَ بَیْنَ حَاقِنَتِیْ وَذَاقِنَتِیْ، فَلَا اَکْرَہُ شِدَّۃَ الْمَوْتِ لِاَحَدٍ اَبَدًا بَعْدَ الَّذِیْ رَاَیْتُ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۲۴۹۸۷)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات اس حال میں ہوئی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے سینہ اور گردن کے درمیان تھے، چونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی حالت نزع کی شدت کو دیکھا ہے، لہذا اب میں کسی کے لیے موت کی سختی کو ناپسند نہیں کرتی۔
Haidth Number: 11030
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۰۳۰) تخریج: أخرجہ البخاری: ۴۴۴۶(انظر: ۲۴۴۸۲)

Wazahat

فوائد:…حالت نزع میں آدمی کا شدت کا سامنا کرنا، اس میں انبیاء اور صالحین بھی مبتلا ہو جاتے ہیں، لہذا نعوذ باللہ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جس کی وجہ سے میت کے بارے میں سوئے ظن ہونے لگے۔