Blog
Books
Search Hadith

صحابہ کرام اور اہل بیت پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات کا اثر، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی روح قبض ہونے پر ان کے دہشت زدہ ہونے، رونے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے انتقال کے بعد سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بوسہ دینے کا بیان

۔ (۱۱۰۴۲)۔ (وَعَنْہَا اَیْضًًا) أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقَ دَخَلَ عَلَیْہَا فَتَیَمَّمَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ مُسَجًّی بِبُرْدِ حِبَرَۃٍ فَکَشَفَ عَنْ وَجْہِہِ، ثُمَّ أَکَبَّ عَلَیْہِ فَقَبَّلَہُ وَبَکٰی، ثُمَّ قَالَ: بِأَبِی وَأُمِّی وَاللّٰہِ! لَا یَجْمَعُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَیْکَ مَوْتَتَیْنِ أَبَدًا، أَمَّا الْمَوْتَۃُ الَّتِی قَدْ کُتِبَتْ عَلَیْکَ فَقَدْ مِتَّہَا۔ (مسند احمد: ۲۵۳۷۵)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ (نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے انتقال کے بعد) سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ان کے ہاں آئے اور سیدھے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر دھاری دارچادر ڈالی گئی تھی، انہوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرۂ انور سے کپڑا ہٹایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اوپر جھک گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بوسہ دیا اور رونے لگے، پھر کہا: میرا باپ اور ماں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر فدا ہوں، اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر دو موتیں کبھی بھی جمع نہیں کرے گا، پہلی موت جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے مقدر تھی وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر آچکی ہے۔
Haidth Number: 11042
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۰۴۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۲۴۱، ۱۲۴۲، ۴۴۵۲(انظر: ۲۴۸۶۳)

Wazahat

فوائد:…موت ایک ایسی حقیقت ہے کہ کسی نے بھی اس کا انکار نہیں کیا اور ہر ادنی و اعلی اس میں مبتلا ہو کر رہے گا، اسی قانونِ قدرت کے تحت رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بھی موت قبول کرنی تھی۔