Blog
Books
Search Hadith

آپ کے جسد اطہر، اعضاء کے تناسب و درستی اور آپ کے دیگر کمالات کا تذکرہ جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو نوازا

۔ (۱۱۱۲۲)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَیْسَ بِالطَّوِیلِ، وَلَا بِالْقَصِیرِ، ضَخْمُ الرَّأْسِ وَاللِّحْیَۃِ، شَثْنُ الْکَفَّیْنِ وَالْقَدَمَیْنِ مُشْرَبٌ وَجْہُہُ حُمْرَۃً طَوِیلُ الْمَسْرُبَۃِ، ضَخْمُ الْکَرَادِیسِ، إِذَا مَشٰی تَکَفَّأَ تَکَفُّؤًا، کَأَنَّمَا یَنْحَطُّ مِنْ صَبَبٍ، لَمْ أَرَ قَبْلَہُ وَلَا بَعْدَہُ مِثْلَہُ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۹۴۷)

۔(دوسری سند) نافع بن جبیربن مطعم سے روایت ہے کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نہ تو بہت زیادہ دراز قد تھے اور نہ ہی پست قد تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سر بڑا اور داڑھی گھنی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ہتھیلیاں اور پائوں پر گوشت تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا چہرہ انور سرخی مائل سفید تھا، اعضاء کی ہڈیاں مضبوط تھیں، سینہ سے ناف تک بالوں کی لمبی لکیر تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم چلتے تو ذرا جھک کر یوں چلتے گویا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بلندی سے اتر رہے ہیں، میں نے آپ سے پہلے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جیسا کوئی آدمی نہیں دیکھا۔
Haidth Number: 11122
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۱۲۲) تخریج:انظر الحدیث بالطریق الاول

Wazahat

فوائد:… نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی چال کے بارے میں روایات کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بہت تیز رفتار تھے، بازار میں چلنے والے شخص کی رفتار سے چلتے تھے، درماندہ اور سست نہ تھے، کوئی آپ کا ساتھ نہ پکڑ سکتا تھا، جیسا کہ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے کسی کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بڑھ کر تیز رفتار نہیں دیکھا، گویا کہ زمین آپ کے لیے لپیٹ دی جاتی تھی۔ ہم تو اپنے آپ کو تھکا مارتے اور آپ بے پروائی سے چلتے رہتے۔ آپ جب قدم رکھتے تو پورا قدم رکھتے، چلتے توجھٹکے سے اٹھتے اور یوں چلتے گویا ڈھلوان سے اتر رہے ہوں، پھر جھٹکے سے پاؤں اٹھاتے اور نرمی سے چلتے۔