Blog
Books
Search Hadith

آپ کے جسد اطہر، اعضاء کے تناسب و درستی اور آپ کے دیگر کمالات کا تذکرہ جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو نوازا

۔ (۱۱۱۲۵)۔ عَنْ رَبِیعَۃِ بْنِ أَبِی عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ یَنْعَتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِمَا شَائَ أَنْ یَنْعَتَہُ، قَالَ: ثُمَّ سَمِعْتُ أَنَسًا یَقُولُ: وَکَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَبْعَۃً مِنْ الْقَوْمِ، لَیْسَ بِالْقَصِیرِ وَلَا بِالطَّوِیلِ الْبَائِنِ، أَزْہَرَ لَیْسَ بِالْآدَمِ وَلَا بِالْأَبْیَضِ وَلَا الْأَمْہَقِ، رَجِلَ الشَّعْرِ لَیْسَ بِالسَّبْطِ وَلَا الْجَعْدِ الْقَطَطِ، بُعِثَ عَلٰی رَأْسِ أَرْبَعِینَ، أَقَامَ بِمَکَّۃَ عَشْرًا وَبِالْمَدِینَۃِ عَشْرًا، وَتُوُفِّیَعَلٰی رَأْسِ سِتِّینَ سَنَۃً، لَیْسَ فِی رَأْسِہِ وَلِحْیَتِہِ عِشْرُونَ شَعَرَۃً بَیْضَائَ۔ (مسند احمد: ۱۳۵۵۳)

ربیعہ بن ابی عبدالرحمن سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سنا وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا حلیہ مبارک اپنے ہی انداز میں بیان کر رہے تھے، میں نے سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سنا، انھوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں میں میانہ قد والے تھے، نہ بہت پست قد تھے، نہ بہت زیادہ طویل قامت، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا رنگ چمکیلا تھا، نہ گندم گوںتھا، نہ بالکل سفید، بلکہ گورا چمک دار تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بال نہ بالکل سیدھے تھے اور نہ سخت گھنگھریالے، بلکہ ہلکا سا خم لیے ہوئے تھے۔ چالیس برس کی عمر میں نبوت سے سرفراز ہوئے، اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دس سال مکہ مکرمہ میں اور دس سال مدینہ منورہ میں قیام کیا، ساٹھ برس کی عمر میں وفات پائی،آپ کے سر اور داڑھی میں سفید بال بیس بھی نہ تھے۔
Haidth Number: 11125
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۱۲۵) تخریج:اخرجہ البخاری: ۳۵۴۷، ۳۵۴۸، ۵۹۰۰، ومسلم: ۲۳۴۷(انظر: ۱۳۵۱۹)

Wazahat

فوائد:… نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مدینہ منورہ میں تیرہ برس قیام کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تریسٹھ سال کی عمر میں وفات پائی، اس حدیث میں اکائیوں کا ذکر نہیں کیا گیا اور عرب ایسا کرتے رہتے ہیں۔ امام ابن حزم نے کہا: رنگ کے اعتبار سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نہ بالکل سفید تھے نہ گندم گوں، بلکہ رنگ کی سفیدی کے ساتھ سرخی لیے ہوئے تھے، چہرہ مبارک چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن اور چمکدار تھا۔ سر کے بال نہ بالکل سیدھے اور نہ بالکل پیچدار ، بلکہ ہلکی سی پیچیدگی کے ساتھ گھونگریالے تھے۔ (جوامع السیرۃ)