Blog
Books
Search Hadith

آپ کے جسد اطہر، اعضاء کے تناسب و درستی اور آپ کے دیگر کمالات کا تذکرہ جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو نوازا

۔ (۱۱۱۳۰)۔ عَنْ مُحَرِّشِ نِ الْخُزَاعِیِّ: أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ مِنَ الْجِعْرَانَۃِ لَیْلًا فَاعْتَمَرَ، ثُمَّ رَجَعَ فَأَصْبَحَ کَبَائِتٍ بِہَا، فَنَظَرْتُ إِلٰی ظَہْرِہِ کَأَنَّہُ سَبِیکَۃُ فِضَّۃٍ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۹۷)

سیدنا محرش خزاعی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رات کے وقت جعرانہ سے روانہ ہو کر جا کر عمرہ ادا کیا اور واپس آگئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جعرانہ میں صبح کی اور یوں لگتا تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رات یہیں جعرانہ میں ہی بسر کی ہے،میں نے آپ کی پشت پر دیکھا،یوں لگتا تھا کہ وہ چاندی کی تختی ہے۔
Haidth Number: 11130
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۱۳۰) تخریج: اسنادہ حسن، اخرجہ النسائی: ۵/ ۲۰۰ (انظر: ۱۵۵۱۲)

Wazahat

فوائد:… فوائد: عمرۂ جعرانہ:جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غزوۂ حنین اور غزوۂ طائف سے فارغ ہو کر جعرانہ مقام پر پہنچے اور وہاں پڑاؤ ڈالا تو اس دوران یہ عمرہ ادا کیا تھا،یہ غزوے فتح مکہ کے بعد ۸؁ھمیں پیش آئے تھے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے غزوۂ حنین کی غنیمتیں جعرانہ کے مقام پر تقسیم کی تھیں،یہ مقام مکہ مکرمہ اور طائف کے درمیان ہے اور مکہ مکرمہ سے زیادہ قریب ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس موقع پر راتوں رات عمرہ کر کے واپس آ گئے تھے۔ اس عمرے کا انکار کرنے والوں کو اس کا علم نہیں ہو سکا تھا۔ ان احادیث ِ مبارکہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا حلیہ مبارک بیان کیا گیا ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اخلاق کی اعلی مثال ہونے کے ساتھ ساتھ خلقی اور پیدائشی اوصاف میں بھی اپنی مثال آپ تھے۔