Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اللہ کی طرف سے دنیوی مال و دولت عطا کرنے کی پیش کش کی گئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے بے رغبتی کا اظہار کیا اور معمولی مال پر قناعت فرمائی

۔ (۱۱۲۱۷)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْتَفَتَ إِلٰی أُحُدٍ فَقَالَ: ((وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ! مَا یَسُرُّنِی أَنَّ أُحُدًا یُحَوَّلُ لِآلِ مُحَمَّدٍ ذَہَبًا أُنْفِقُہُ فِی سَبِیلِ اللّٰہِ، أَمُوتُ یَوْمَ أَمُوتُ أَدَعُ مِنْہُ دِینَارَیْنِ إِلَّا دِینَارَیْنِ أُعِدُّہُمَا لِدَیْنٍ۔)) إِنْ کَانَ فَمَاتَ وَمَا تَرَکَ دِینَارًا وَلَا دِرْہَمًا وَلَا عَبْدًا وَلَا وَلِیدَۃً، وَتَرَکَ دِرْعَہُ مَرْہُونَۃً عِنْدَ یَہُودِیٍّ عَلٰی ثَلَاثِینَ صَاعًا مِنْ شَعِیرٍ، (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: أَخَذَھَا رِزْقًا لِعَیَالِہِ)۔ (مسند احمد: ۲۱۰۹)

سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے احد پہاڑ کی طرف دیکھ کر فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد( ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) کی جان ہے، مجھے یہ بات پسند نہیں کہ احد پہاڑ کو آل محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے سونا بنا دیا جائے اور میں اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا رہوں اور جس دن مروں تو میں دو دینار چھوٹ کر مروں،الایہ کہ ادائے قرض کے لیے دو دینار چھوڑ جائوں تو الگ بات ہے۔ پس جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا انتقال ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دینار، درہم، غلام یا لونڈی وغیرہ چھوڑ کر نہ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صرف ایک زرہ چھوڑ کر دینا سے رخصت ہوئے، وہ بھی تیس صاع جو کے عوض ایکیہودی کے پاس گروی رکھی ہوئی تھی۔ایک روایت میں ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ جو اہل خانہ کی خوراک کے لیے حاصل کیے تھے۔
Haidth Number: 11217
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۱۷) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط البخاری، اخرجہ الترمذی: ۱۲۱۴، والنسائی: ۷/ ۳۰۳، وابن ماجہ: ۲۴۳۹ (انظر: ۲۱۰۹)

Wazahat

Not Available