Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سخاوت کا بیان

۔ (۱۱۲۲۱)۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ: أَنَّ امْرَأَۃً أَتَتْ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِبُرْدَۃٍ مَنْسُوجَۃٍ فِیہَا حَاشِیَتَاہَا، قَالَ سَہْلٌ: وَہَلْ تَدْرُونَ مَا الْبُرْدَۃُ؟ قَالُوْا: نَعَمْ ہِیَ الشَّمْلَۃُ، قَالَ: نَعَمْ، فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ نَسَجْتُ ہٰذِہِ بِیَدِی فَجِئْتُ بِہَا لِأَکْسُوَکَہَا، فَأَخَذَہَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُحْتَاجًا إِلَیْہَا فَخَرَجَ عَلَیْنَا وَإِنَّہَا لَإِزَارُہُ، فَجَسَّہَا فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ رَجُلٌ سَمَّاہُ فَقَالَ: مَا أَحْسَنَ ہٰذِہِ الْبُرْدَۃَ! اکْسُنِیہَایَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَالَ: ((نَعَمْ۔)) فَلَمَّا دَخَلَ طَوَاہَا وَأَرْسَلَ بِہَا إِلَیْہِ، فَقَالَ لَہُ الْقَوْمُ: وَاللّٰہِ مَا أَحْسَنْتَ کُسِیَہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُحْتَاجًا إِلَیْہَا، ثُمَّ سَأَلْتَہُ إِیَّاہَا وَقَدْ عَلِمْتَ أَنَّہُ لَا یَرُدُّ سَائِلًا، فَقَالَ: وَاللّٰہِ! إِنِّی مَا سَأَلْتُہُ لِأَلْبَسَہَا وَلٰکِنْ سَأَلْتُہُ إِیَّاہَا لِتَکُونَ کَفَنِییَوْمَ أَمُوتُ، قَالَ سَہْلٌ: فَکَانَتْ کَفَنَہُ یَوْمَ مَاتَ۔ (مسند احمد: ۲۳۲۱۳)

سیدنا سہل بن سعد ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک خاتون رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں بُنی ہوئی ایک حاشیہ دار چادر لے کر حاضر ہو ئی۔ پھر سیدنا سہل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے ساتھیوں سے دریافت کیا کہ آیا تم جانتے ہو کہ بردۃ کیا ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، چادر کو کہتے ہیں۔ انھوں نے کہا: جی ٹھیک ہے،اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں اپنے ہاتھ سے یہ چادر بن کر حاضر ہوئی ہوں تاکہ آپ کے پہننے کے لیے اسے آپ کی خدمت میں پیش کروں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پسند کرتے ہوئے قبول فرمایا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے زیب تن کیا اور ہمارے پاس تشریف لائے، سیدنا سہل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک آدمی کا نام لے کر بیان کیا کہ اس نے اس چادر کو ہاتھ لگا کر دیکھا اور کہا: یہ کتنی عمدہ چادر ہے، اے اللہ کے رسول! آپ یہ مجھے دے دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹھیک ہے۔ پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر تشریف لے گئے اور اس چادر کو لپیٹ کر اس کی طرف بھجوا دیا۔ لوگوں نے اس سے کہا: اللہ کی قسم! تم نے یہ اچھا کام نہیں کیا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ چادر پہننے کے لیے دی گئی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ پسند بھی آئی تھی، لیکن تم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ مانگ لی، جبکہ تم جانتے ہو کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی سائل کو خالی واپس نہیں لوٹاتے۔اس نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے آپ سے یہ چادر پہننے کے لیے نہیں مانگی، میں نے تو صرف اس لیے مانگی ہے کہ جب میں مروں گا تو یہ چادر میرا کفن ہو گی۔ سیدنا سہل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جب وہ فوت ہوا تو وہ چادر اس کا کفن بنائی گئی۔
Haidth Number: 11221
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۲۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۲۷۷، ۲۰۹۳ (انظر: ۲۲۸۲۵)

Wazahat

فوائد:… جو لباس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زیب ِ تن کیا ہوا تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس کی ضرورت بھی تھی، وہ بھی کسی کے مطالبے پر اللہ تعالیٰ کی راہ میں دے دیا۔