Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خصوصیات کا تذکرہ

۔ (۱۱۲۴۷)۔ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((أُوتِیتُ خَمْسًا لَمْ یُؤْتَہُنَّ نَبِیٌّ کَانَ قَبْلِی، نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ فَیُرْعَبُ مِنِّی الْعَدُوُّ عَنْ مَسِیرَۃِ شَہْرٍ، وَجُعِلَتْ لِی الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَہُورًا، وَأُحِلَّتْ لِیَالْغَنَائِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ کَانَ قَبْلِی، وَبُعِثْتُ إِلَی الْأَحْمَرِ وَالْأَسْوَدِ، وَقِیلَ لِی سَلْ تُعْطَہْ، فَاخْتَبَأْتُہَا شَفَاعَۃً لِأُمَّتِی وَہِیَ نَائِلَۃٌ مِنْکُمْ إِنْ شَائَ اللّٰہُ مَنْ لَقِیَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ لَا یُشْرِکُ بِہِ شَیْئًا۔)) قَالَ الْاَعْمَشُ: فَکَانَ مُجَاہِدٌ یَرٰی أَنَّ الْاَحْمَرَ الْإِنْسُ وَالْأَسْوَدَ الْجِنُّ۔ (مسند احمد: ۲۱۶۲۴)

سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے پانچ ایسی خصوصیات سے نوازا گیا ہے کہ وہ مجھ سے پہلے کسی بھی نبی کو نہیںدی گئیں، دشمن پر میری ہیبت اور رعب کے ذریعے مدد کی گئی ہے، اس لیے دشمن مجھ سے ایک ماہ کی مسافت پر ہی مرعوب ہو جاتا ہے۔میرے لیےساری زمین کو نماز کی جگہ اور طہارت کا ذریعہ بنایا گیا ہے، میرے لیے اموال غنیمت کو حلال کر دیا گیا ہے، جبکہ مجھ سے پہلے کسی نبی کے لیے غنیمتیں حلال نہیں تھیں، مجھے سرخ و سیاہیعنی تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر مبعوث کیا گیا، مجھ سے کہا گیا کہ آپ کو ئی دعا کریں جو مانگیں گے ملے گا، لیکن میں نے اس دعا کو آخرت میں اپنی امت کے حق میں سفارش کے طور پر محفوظ کر لیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو تم میں سے جس آدمی نے اللہ کے ساتھ شرک نہ کیا ہوگا، اسے اس دعا (شفاعت) کا فائدہ ہوگا۔ اعمش راوی کہتے ہیں کہ مجاہد کہا کرتے تھے: سرخ و سیاہ میں سرخ سے انسان اور سیاہ سے مراد جن ہیں۔
Haidth Number: 11247
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۴۷) تخریج: حدیث صحیح، اخرجہ ابوداود: ۴۸۹ (انظر: ۲۱۲۹۹)

Wazahat

فوائد:… ہر نبی کو اس کی مرضی کے مطابق ایک دعا قبول کروانے کا اختیار ہوتا ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ اختیار قیامت والے دن استعمال کریں گے، یہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کمال شفقت کی علامت ہے۔