Blog
Books
Search Hadith

آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا معجزہ کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی برکت سے مریضوں کی شفایابی، اونٹ کے آپ کو شکایت کرنے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کرنے کے لیے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حکم کی بجا آوری کے لیے درخت کے اپنی جگہ سے ہٹ جانے کا تذکرہ

۔ (۱۱۲۶۹)۔ (وَعَنْہُ عَنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ بِنَحْوِہِ) وَفِیْہِ: وَجَائَ بَعِیرٌ فَضَرَبَ بِجِرَانِہِ إِلَی الْأَرْضِ ثُمَّ جَرْجَرَ حَتَّی ابْتَلَّ مَا حَوْلَہُ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((أَتَدْرُونَ مَا یَقُولُ الْبَعِیرُ؟ إِنَّہُ یَزْعُمُ أَنَّ صَاحِبَہُ یُرِیدُ نَحْرَہُ۔)) فَبَعَثَ إِلَیْہِ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((أَوَاہِبُہُ أَنْتَ لِی۔)) فَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! مَا لِی مَالٌ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْہُ، قَالَ: ((اسْتَوْصِ بِہِ مَعْرُوفًا۔)) فَقَالَ: لَا جَرَمَ لَا أُکْرِمُ مَالًا لِی کَرَامَتُہُ یَا رَسُولَ اللّٰہِ، وَأَتٰی عَلٰی قَبْرٍ یُعَذَّبُ صَاحِبُہُ فَقَالَ: ((إِنَّہُ یُعَذَّبُ فِی غَیْرِ کَبِیرٍ۔)) فَأَمَرَ بِجَرِیدَۃٍ فَوُضِعَتْ عَلٰی قَبْرِہِ فَقَالَ: ((عَسَی أَنْ یُخَفَّفَ عَنْہُ مَا دَامَتْ رَطْبَۃً۔)) (مسند احمد: ۱۷۷۰۲)

۔(دوسری سند) یہ حدیث بھی گزشتہ حدیث کی مانند مروی ہے، البتہ کچھ تفصیل اس میںیوں ہے: ایک اونٹ نے آکر اپنا سینہ زمین پر رکھ دیا اورپھر اس نے اس قدر جھاگ نکالی کہ اردگرد کی جگہ تر ہوگئی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دریافت فرمایا: آیا تم جانتے ہو یہ اونٹ کیا کہہ رہاہے ؟ یہ کہہ رہا ہے کہ اس کا مالک اسے ذبح کرنا چاہتا ہے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے مالک کو پیغام بھیجا، جب وہ آ گیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تم یہ اونٹ مجھے ہبہ کرتے ہو؟ اس نے کہا:اے اللہ کے رسول! یہ مجھے اپنے سارے مال میں سب سے زیادہ محبوب ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھا تو پھر میں تمہیں اس کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیتاہوں۔ اس نے کہا: ٹھیک ہے اے اللہ کے رسول! میرا جس قدر بھی مال ہے، میں سب سے بڑھ کر اس کا اکرام کروں گا۔ سیدنایعلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک قبر کے پاس سے گزرے، اس قبر والے کو عذاب ہو رہا تھا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے کسی مشکل کام کی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی قبر پر ایک چھڑی رکھنے کا حکم دیا، پس وہ رکھ دی گئی،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: امید ہے کہ جب تک یہ تر رہے گی اس کے عذاب میں تخفیف کر دی جائے گی۔
Haidth Number: 11269
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۶۹) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ حبیب بن ابی جبیرۃ، اخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲/ ۷۰۵(انظر: ۱۷۵۵۹)

Wazahat

Not Available