Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ جمادات اور حیوانات کا گفتگو کرنا اور کھجور کے تنے کا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی جدائی میں رونابھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے معجزات میں سے ہے

۔ (۱۱۲۸۰)۔ عَنْ مُجَاھِدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شَیْخٌ أَدْرَکَ الْجَاھِلِیَّۃَ وَنَحْنُ فِیْ غَزْوَۃِ رُوْدِسَ یُقَالُ لَہُ:اِبْنُ عَبْسٍ، قَالَ: کُنْتُ أَسُوْقُ لِآلٍ لَنَا بَقَرَۃً، قَالَ: فَسَمِعْتُ مِنْ جَوْفِھَا یَا آلَ ذَرِیْحٍٍ، قَوْلٌ فَصِیْحٌ، رَجُلٌ یَصِیْحُ، لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ، قَالَ: فَقَدِمْنَا مَکَّۃَ فَوَجَدْنَا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَدْ خَرَجَ بِمَکَّۃَ۔ (مسند احمد: ۱۶۸۱۵)

مجاہد کہتے ہیں: جاہلیت کو پانے والے ایک شیخ نے ہم کو بیان کیا، جبکہ ہم غزوۂ رودِس میں تھے، اس شیخ کو ابن عبس کہتے تھے، اس نے کہا: میں اپنی آل کی ایک گائے کو ہانک رہا تھا کہ میں نے اس کے پیٹ سے یہ آواز سنی: اے آل ذریح! فصاحت والا کلام ہے، ایک آدمی لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کی آواز لگا رہا ہے، پھر جب ہم مکہ میں آئے تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس حال میں پایا کہ آپ مکہ میں نبوت کا اعلان کر چکے تھے۔
Haidth Number: 11280
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۸۰) تخریج: ھذا الاثر اسنادہ ضعیف، تفرد بہ عبیداللہ بن ابی زیاد وھو ممن لا یحتمل تفردہ (انظر: ۱۶۶۹۵)

Wazahat

فوائد:… اس باب سے معلوم ہوا کہ جمادات کو بھی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نبی و رسول ہونے کا شعور تھا۔ اور مکہ میں ایک پتھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بعثت سے قبل آپ کو سلام کہا کرتا تھا۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ چاہے تو جمادات کو بھی بولنے کی طاقت دے سکتا ہے۔ نیز معلوم ہوا کہ علامات قیامت میں سے ایکیہ بھی ہے کہ قیامت سے قبل درندے یعنی جانور انسانوں سے انسانوں کی طرح ہم کلام ہوں گے اور اللہ چاہے تو جانوروں کو بھی بولنے کی طاقت دے سکتا ہے جیسا کہ بھیڑیئے نے چرواہے کے ساتھ گفتگو کی۔