Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی برکت سے سرکش اور باغی جانور اور جمادات بھی فرماں بردار بن جاتے تھے

۔ (۱۱۲۹۰)۔ عَنِ الْبَرَاء ِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِحَفْرِ الْخَنْدَقِ، قَالَ: وَعَرَضَ لَنَا صَخْرَۃٌ فِی مَکَانٍ مِنَ الخَنْدَقِ لَا تَأْخُذُ فِیہَا الْمَعَاوِلُ، قَالَ: فَشَکَوْہَا إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَجَائَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ عَوْفٌ: وَأَحْسِبُہُ قَالَ وَضَعَ ثَوْبَہُ، ثُمَّ ہَبَط إِلَی الصَّخْرَۃِ فَأَخَذَ الْمِعْوَلَ، فَقَالَ: ((بِسْمِ اللّٰہِ)) فَضَرَبَ ضَرْبَۃً فَکَسَرَ ثُلُثَ الْحَجَرِ، وَقَالَ: ((اللّٰہُ أَکْبَرُ! أُعْطِیتُ مَفَاتِیحَ الشَّامِ، وَاللّٰہِ! إِنِّی لَأُبْصِرُ قُصُورَہَا الْحُمْرَ مِنْ مَکَانِی ہٰذَا)) ثُمَّ قَالَ: ((بِسْمِ اللّٰہِ)) وَضَرَبَ أُخْرٰی فَکَسَرَ ثُلُثَ الْحَجَرِ فَقَالَ: ((اللّٰہُ أَکْبَرُ! أُعْطِیتُ مَفَاتِیحَ فَارِسَ، وَاللّٰہِ! إِنِّی لَأُبْصِرُ الْمَدَائِنَ وَأُبْصِرُ قَصْرَہَا الْأَبْیَضَ مِنْ مَکَانِی ہٰذَا))، ثُمَّ قَالَ: ((بِسْمِ اللّٰہِ)) وَضَرَبَ ضَرْبَۃً أُخْرٰی فَقَلَعَ بَقِیَّۃَ الْحَجَرِ، فَقَالَ: ((اللّٰہُ أَکْبَرُ! أُعْطِیتُ مَفَاتِیحَ الْیَمَنِ، وَاللّٰہِ! إِنِّی لَأُبْصِرُ أَبْوَابَ صَنْعَائَ مِنْ مَکَانِی ہٰذَا))۔ (مسند احمد: ۱۸۸۹۸)

سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں خندق کھودنے کا حکم دیا، کھدائی کے دوران ایک مقام پر چٹان آگئی، جہاں گینتیاں کام نہیں کرتی تھیں، صحابہ کرام نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس کا شکوہ کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے، سیدنا عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ سیدنا برائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ بھی بیان کیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے آکر اپنا کپڑا ایک طرف رکھا اور چٹان کی طرف گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گینتی کو پکڑ کر بسم اللہ پڑھی اور اسے زور سے مارا ،چٹان کا ایک تہائی حصہ ٹوٹ گیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زور سے فرمایا: اللہ اکبر، مجھے شام کی کنجیاں دے دی گئیں ہیں، اللہ کی قسم! میں اپنی اس جگہ سے اس وقت وہاں کے سرخ محلات کو دیکھ رہا ہوں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دوبارہ بسم اللہ پڑھ کر دوبارہ گنتی چلائی، چٹان کا دوسرا ایک تہائی ٹوٹ گیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زور سے اللہ اکبر کہا اور فرمایا: مجھے ایران کی چابیاں دے دی گئی ہیں، اللہ کی قسم میں مدائن کو اور وہان کے سفید محل کو اپنی اس جگہ سے اس وقت دیکھ رہا ہوں۔ پھر آپ نے بسم اللہ پڑھ کر تیسری مرتبہ گینتی چلائی تو باقی چٹان بھی ریزہ ریزہ ہوگئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زور سے اللہ اکبر کہا اور فرمایا: مجھے یمن کی چابیاں دے دی گئی ہیں اور میں اس وقت اس جگہ سے صنعاء کے دروازوں کو دیکھ رہا ہوں۔
Haidth Number: 11290
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۹۰) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف میمون ابی عبد اللہ، أخرجہ النسائی فی الکبری : ۸۸۵۸، وابویعلی: ۱۶۸۵ (انظر: ۱۸۶۹۴)

Wazahat

Not Available