Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے معجزات میں سے ایکیہ بھی ہے کہ شدید پیاس کے موقع پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگشت ہائے مبارکہ سے پانی پھوٹنے لگا

۔ (۱۱۲۹۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أَصْبَحَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَیْسَ فِی الْعَسْکَرِ مَائٌ، فَأَتَاہُ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَیْسَ فِی الْعَسْکَرِ مَائٌ، قَالَ: ((ھَلْ عِنْدَکَ شَیْئٌ؟)) قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: ((فَأْتِنِیْ بِہِ۔)) قَالَ: فَأَتَاہُ بِإِنَائٍ فِیْہِ شَیْئٌ مِنْ مَّائٍ قَلِیْلٍ، قَالَ: فَجَعَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَصَابِعَہُ فِی فَمِ الْإِنَائِ وَفَتَحَ أَصَابِعَہُ، قَالَ: فَانْفَجَرَتْ مِنْ بَیْنِ أَصَابِعِہِ عُیُوْنٌ، وَأَمَرَ بِلَالاً فَقَالَ: ((نَادِ فِی النَّاسِ الْوَضُوْئَ الْمُبَارَکَ۔)) (مسند احمد: ۲۲۶۸)

سیدناعبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس حال میں صبح کی کہ لشکر میں (لوگوں کے پاس اپنی ضروریات کے لیے) پانی (بالکل ) نہ تھا۔ ایک آدمی نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آکر عرض کیا: اللہ کے رسول! لشکرمیں پانی بالکل نہیںہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دریافت فرمایا: کیا تمہارے پاس کچھ پانی ہے؟ اس نے عرض کیا: جی ہاں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم وہ پانی میرے پاس لائو۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: وہ ایک برتن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں لایا گیا، جس میں تھوڑا سا پانی تھا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی انگلیاں برتن کے منہ میں ڈال کر انگلیوں کو ذرا کھولا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگلیوں کے درمیان سے پانی کے چشمے پھوٹ پڑے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بلال کو حکم دیا کہ وہ لوگوں میں اعلان کر دیں کہ وضو کے لیے بابرکت پانی موجود ہے۔
Haidth Number: 11295
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۲۹۵) تخریج: حسن لغیرہ، اخرجہ الدارمی: ۲۵، والبزار: ۲۴۱۵، والطبرانی: ۱۲۵۶۰ (انظر: ۲۲۶۸)

Wazahat

Not Available