Blog
Books
Search Hadith

اس امر کا بیان کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے معجزات میں سے ایکیہ بھی ہے کہ شدید پیاس کے موقع پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگشت ہائے مبارکہ سے پانی پھوٹنے لگا

۔ (۱۱۳۰۰)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: غَزَوْنَا أَوْ سَافَرْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَنَحْنُ یَوْمَئِذٍ بِضْعَۃَ عَشَرَ وَمِائَتَانِ، فَحَضَرَتِ الصَّلَاۃُ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ھَلْ فِی الْقَوْمِ مِنْ مَائٍ؟)) فَجَائَ رَجُلٌ یَسْعٰی بِإِدَاوَۃٍ فِیْہَا شَیْئٌ مِنْ مَائٍ، فَصَبَّہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی قَدَحٍ، قَالَ: فَتَوَضَّأَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَأَحْسَنَ الْوُضُوْئَ، ثُمَّ انْصَرَفَ وَتَرَکَ الْقَوْمَ، فَرَکِبَ النَّاسُ الْقَدَحَ یَمْسَحُوْا وَیَمْسَحُوْا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((عَلٰی رِسْلِکُمْ۔)) حِیْنَ سَمِعَہُمْ یَقُوْلُوْنَ ذٰلِکَ، قَالَ: فَوَضَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَفَّہٗفِی الْمَائِ وَالْقَدَحِ، ثُمَّ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((بِسْمِ اللّٰہِ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((أَسْبِغُوْا الْوُضُوْئَ۔)) فَوَالَّذِیْ ہُوَ ابْتَلَانِی بِبَصَرِیْ! لَقَدْ رَأَیْتُ الْعُیُوْنَ، عُیُوْنَ الْمَائِ یَوْمَئِذٍ تَخْرُجُ مِنْ بَیْنِ أَصَابِعِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَتّٰی تَوَضَّؤُوْا أَجْمَعُوْنَ۔ (مسند احمد: ۱۴۱۶۱)

سیدناجابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہمراہ ایک غزوہ یا سفر میں تھے، ہماری تعداد دو سو دس سے کچھ زائد تھی، اسی دوران نماز کا وقت ہوگیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دریافت فرمایا: کیا کسی کے پاس پانی ہے؟ (یہ سن کر) ایک آدمی دوڑتا ہوا ایک برتن لے کر آیاجس میں معمولی سا پانی تھا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پانی ایک پیالہ میں انڈیلا اور خوب اچھی طرح وضو کیا۔ اس کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پیچھے کو ہٹ گئے اور لوگوں کو وہیں رہنے دیا، سب لوگ پیالے کے قریب اکٹھے ہوگئے اور پانی کو چھونے لگے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان لوگوں کا ازدحام اور شور دیکھا تو فرمایا: حوصلہ کرو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی ہتھیلی پانی اور پیالے میں رکھی اور فرمایا: بسم اللہ۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وضوء مکمل کرو۔ (جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ) اس ذات کی قسم جس نے مجھے بصارت کے متعلق آزمائش میں ڈالا ہے: اس دن میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگشت ہائے مبارکہ کے درمیان سے پانی کے چشمے رواں دیکھے،یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضوء کر لیا۔
Haidth Number: 11300
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۳۰۰) تخریج: اسنادہ صحیح، اخرجہ الدارمی: ۲۶، وأخرج نحوہ مسلم: ۳۰۱۳ (انظر: ۱۴۱۱۵)

Wazahat

فوائد:… اس باب کی احادیث سے معلوم ہوا کہ متعدد مواقع پر جبکہ پانی کی قلت تھی، اللہ نے اپنے رسول کے ہاتھوں یہ معجزہ ظاہر فرمایا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھوں کی انگلیوں سے پانی کے چشمے جاری ہو گئے اور پورے لشکر نے اپنی پانی کی ضروریات پوری کر لیں۔ سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آخری عمر میں نابینا ہوگئے تھے، اس لیے انہوں نے اپنی حدیث میں کہا کہ اس ذات کی قسم! جس نے بصارت کے معاملہ میں مجھے آزمایا ہے۔