Blog
Books
Search Hadith

آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی برکت سے کھانے میں اضافہ ہو جانا بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا معجزہ ہے

۔ (۱۱۳۰۸)۔ حَدَّثَنَا وَکِیْعٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیْلُ، عَنْ قَیْسٍ، عَنْ دُکَیْنِ بْنِ سَعِیْدٍ الْخَثْعَمِیِّ، قَالَ: أَتَیْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَنَحْنُ أَرْبَعُوْنَ وَأَرْبَعُمِائَۃٍ، نَسْأَلُہُ الطَّعَامَ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِعُمَرَ: ((قُمْ فَأَعْطِہِمْ۔)) قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا عِنْدِیْ إِلَّا مَا یَقِیْظُنِیْ وَالصِّبْیَۃَ، قَالَ وَکِیْعٌ: اَلْقَیْظُ فِی کَلَامِ الْعَرَبِ أَرْبَعَۃُ أَشْہُرٍ، قَالَ: ((قُمْ فَأَعْطِہِمْ۔)) قَالَ عُمَرُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! سَمْعًا وَطَاعَۃً، قَالَ: فَقَامَ عُمَرُ وَ قُمْنَا مَعَہٗ،فَصَعِدَبِنَاإِلٰی غُرْفَۃٍ لَہٗ،فَأَخْرَجَالْمِفْتَاحَمِنْحُجْزَتِہِفَفَتَحَ الْبَابَ، قَالَ دُکَیْنٌ: فَإِذَا فِی الْغُرْفَۃِ مِنَ التَّمْرِ شَبِیْہٌ بِالْفَصِیْلِ الرَّابِضِ، قَالَ: شَأْنُکُمْ؟ قَالَ: فَأَخَذَ کُلُّ رَجُلٍ مِنَّا حَاجَتَہٗمَاشَائَ،قَالَ: ثُمَّالْتَفَتُّ،وَإِنِّی لَمِنْ آخِرِھِمْ وَکَأَنَّا لَمْ نَرْزَأْ مِنْہُ تَمْرَۃً۔ (مسند احمد: ۱۷۷۱۹)

سیدنادکین بن سعید خثعمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: ہم چار سو چالیس آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خدمت میں آئے، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کھانے کا مطالبہ کیا۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے فرمایا: اٹھواور انہیں کھانا مہیا کرو۔ انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میرے ہاں تو صرف اس قدر کھانا ہے جو میرے لیے اور میری اولاد کے لیے صرف چار ماہ تک کافی ہوگا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اٹھواوران کو کھانا دو۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! سنا اور اطاعت کی (یعنی آپ کا حکم سر آنکھوں پر)۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اٹھے اور ہم بھی ان کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوئے، وہ ہمیں اپنے ساتھ لے کر بالاخانے کی طرف گئے۔ انہوں نے اپنی کمر سے چابی نکال کر دروازہ کھولا۔ سیدنا دکین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ ان کے کمرے میں کم زور قسم کی کھجور پڑی تھی۔ انہوں نے کہا: تم یہاں سے جس قدر چاہو اٹھا لو، ہم میں سے ہر آدمی نے وہاں سے اپنی اپنی ضرورت کے مطابق کھجوریں اٹھا لیں، میں سب سے آخر میں تھا۔ میں نے غور کیا تو مجھے محسوس ہوا کہ گویا ہم نے ان کی کھجوروں میں ایک کھجور بھی کم نہیں کی۔
Haidth Number: 11308
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۳۰۸) تخریج:اسنادہ صحیح اخرجہ ابوداود: ۵۲۳۸ (انظر: ۱۷۵۷۶)

Wazahat

فوائد:… فَصِیْل اونٹ اور گائے کے اس بچے کو کہتے ہیں، جس کا دودھ چھڑا دیا گیا ہو اور رَابِض بیٹھنے والے مقیم بندے کو کہتے ہیں، اس تشبیہ سے مراد کم زور کھجوریں ہیں۔