Blog
Books
Search Hadith

صحابۂ کرام کاآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے مبارک ہاتھ اور انگلیوں کے اثر سے تبرک حاصل کرنا

۔ (۲۱/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ اَبِیْ عَبْدِ اللّٰہِ الْحَسَنِ بْنِ أَیُّوبَ الْحَضْرَمِیِّ، قَال: أَرَانِی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ بُسْرٍ شَامَۃً فِی قَرْنِہِ، فَوَضَعْتُ إِصْبُعِی عَلَیْہَا، فَقَال: وَضَعَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِصْبُعَہُ عَلَیْہَا، ثُمَّ قَال: ((لَتَبْلُغَنَّ قَرْنًا۔)) قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: وَکَانَ ذَا جُمَّۃٍ۔ (مسند احمد: ۱۷۸۴۱)

حسن بن ایوب حضرمی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا عبد اللہ بن بسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنے سر کے کنارے پر ایک تل دکھایا، میں نے اپنی انگلی اس پر رکھی، دراصل انھوں نے کہا تھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس تل پر اپنی انگشت ِ مبارک رکھی تھی اور فرمایا تھا کہ تو ضرور ضرور ایک صدی عمر پائے گا۔ سیدنا عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ لمبے لمبے بالوں والے تھے۔
Haidth Number: 11322
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۲۱/۱۱۳۲۲) تخریج: اسنادہ حسن اخرجہ الحاکم: ۲/ ۵۴۹، ۴/ ۵۰۰، والبیھقی فی الدلائل : ۶/ ۵۰۳ (انظر: ۱۷۶۸۹)

Wazahat

فوائد: … حسن بن ایوب نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ کی وجہ سے اس تل پر ہاتھ رکھا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی پیشین گوئی پوری ہوئی تھی اور سیدنا عبد اللہ بن بسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک صدی عمر پائی تھی۔ مونڈھوں تک لٹکی ہوئی زلفوں کو جُمّہ کہتے ہیں۔