Blog
Books
Search Hadith

آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے اہل بیت کی معیشت کا بیان اس موضوع سے متعلقہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی احادیث

۔ (۳۳/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، قَال: قَالَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَال: ((لَقَدْ أُخِفْتُ فِی اللّٰہِ وَمَا یَخَافُ أَحَدٌ، وَلَقَدْ أُوذِیتُ فِی اللّٰہِ وَمَا یُؤْذَی أَحَدٌ، وَلَقَدْ أَتَتْ عَلَیَّ ثَلَاثُونَ مِنْ بَیْنِیَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ، وَمَا لِی وَلَا لِبِلَالٍ طَعَامٌ یَأْکُلُہُ ذُو کَبِدٍ إِلَّا شَیْئٌیُوَارِیہِ إِبِطُ بِلَالٍ۔)) (مسند احمد: ۱۴۱۰۱)

سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے اللہ تعالی کی راہ میں بہت ڈرایا گیا، اتنا کسی کو نہیں ڈرایا گیا اور مجھے اللہ تعالی کے راستے میں اتنی تکلیف دی گئی کہ اتنی تکلیف کسی کو نہیں دی گئی، ایسے ایسے تیس تیس شب و روز بھی گزرے ہیں کہ میرے لیے اور بلال کے لیے کوئی ایسی چیز نہیں ہوتی تھی، جس کو کوئی جاندار کھا سکے، ما سوائے اس چیز کے، جس کو بلال کی بغل چھپا لیتی تھی۔
Haidth Number: 11322
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۳۳/۱۱۳۲۲) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم اخرجہ ابن ماجہ: ۱۵۱، والترمذی: ۲۴۷۲ (انظر: ۱۴۰۵۵)

Wazahat

فوائد: … یعنی بعض اوقات سیدنا بلال ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنی بغل میں کوئی چیز چھپا کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے لے آتے تھے۔ نبی ٔ کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ڈرتے اور گھبراتے نہیں تھے، البتہ دشمنوں نے ڈرانے دھمکانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رکھی تھی۔ جسمانی اذیتوں سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تکلیف ہوتی تھی، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صبر و شکر کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیتے تھے۔