Blog
Books
Search Hadith

کھانے سے متعلقہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آداب کا بیان

۔ (۵۳/۱۱۳۲۲)۔ عَنْ شُعَیْبِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ أَبِیہِ، قَال: مَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَأْکُلُ مُتَّکِئًا قَطُّ، وَلَا یَطَأُ عَقِبَہُ رَجُلَانِ قَالَ عَفَّان: عَقِبَیْہِ۔ (مسند احمد: ۶۵۴۹)

سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کبھی ٹیک لگا کر کھانا کھایا ہو اور دو افراد نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایڑھیوں کا نہیں روندا۔
Haidth Number: 11322
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۵۲/۱۱۳۲۲) تخریج: حدیث صحیح أخرجہ ابویعلی: ۲۰۷۹، ۲۰۸۰، وابن حبان: ۷۰۲۰، والحاکم: ۴/۱۱۱ (انظر: ۱۴۵۸۱)

Wazahat

فوائد: … ایک حدیث کے الفاظ یہ ہیں: ((لَاتَأْکُلْ مُتَّکِئاً۔)) تو ٹیک لگا کر نہ کھا۔ (ملاحظہ ہو: سلسلہ صحیحہ: ۳۱۲۲) دوسرے جملے کا مفہوم یہ ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لوگوں کے سامنے اور آگے نہیں چلتے تھے۔ صحابۂ کرام کا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آگے چلنے کہ وجہ اس حدیث میں مذکور ہے: سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: کَانَ أَصْحَابُہٗیَمْشُوْنَ أَمَامَہٗإِذَاخَرَجَوَیَدَعُوْنَ ظَھْرَہٗلِلْمَلَائِکَۃِ۔ (ابن ماجہ،صحیحہ: ۴۳۶)… صحابۂ کرام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے چلتے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی پشت فرشتوں کے لیے چھوڑ دیتے تھے۔ جبکہ سیدنا جابر کی دوسری روایت میں ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے صحابہ سے فرمایا: ((اِمْشُوْا اَمَامِیْ وَخَلُّوْا ظَھْرِیْ لِلْمَلَائِکَۃِ۔)) (صحیحہ: ۱۵۵۷، الحلیۃ لابی نعیم: ۷/۱۱۷) … میرے آگے چلا کرو اور میری پشت کو فرشتوں کے لیے خالی چھوڑ دیا کرو۔