Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نیند اور بستر کا تذکرہ

۔ (۱۱۳۳۲)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ عَلَیْہِ عُمَرُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ وَھُوَ عَلٰی حَصِیْرٍ قَدْ أَثَّرَ فِی جَنْبِہِ، فَقَالَ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! لَوِ اتَّخَذْتَ فِرَاشًا أَوْثَرَ مِنْ ھٰذَا، فَقَالَ: ((مَالِی وَلِلدُّنْیَا؟ مَا مَثَلِی وَمَثَلُ الدُّنْیَا إِلَّا کَرَاکِبٍ سَارَ فِییَوْمٍ صَائِفٍ، فَاسْتَظَلَّ تَحْتَ شَجَرَۃٍ سَاعَۃً مِنْ نَہَارٍ، ثُمَّ رَاحَ وَتَرَکَہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۴۴)

سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک چٹائی پر لیٹے ہوئے تھے اور اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے جسم پر اثر کیا ہوا تھا، اسی حالت میں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لائے، یہ منظر دیکھ کر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اگرآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے ذرا نرم بستر بنوالیں تو بہتر ہو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے دنیا سے کیا تعلق؟ میری اور دنیا کی مثال اس سوار کی سی ہے، جو سخت گرمی میں سفر کرے اور دن کے کسی وقت کسی درخت کے سائے میں آرام کرے ۔پھر اسے وہیں چھوڑ کر آگے روانہ ہو جائے۔
Haidth Number: 11332
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۳۳۲) تخریج: اسنادہ صحیح، اخرجہ ابن حبان: ۶۳۵۲، والطبرانی: ۱۱۸۹۸، والحاکم: ۴/ ۳۰۹(انظر: ۲۷۴۴)

Wazahat

فوائد:… یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سادگی اور دنیوی آسائشوں اور ساز و سامان سے دوری تھی، تاکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آخرت کا کوئی پہلو متأثرنہ ہو سکے۔