Blog
Books
Search Hadith

اہل بیت اطہار کا ذکر خیر

۔ (۱۱۳۹۰)۔ عَنْ شَہْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لِفَاطِمَۃَ: ((ائْتِینِی بِزَوْجِکِ وَابْنَیْکِ۔)) فَجَاء َتْ بِہِمْ فَأَلْقٰی عَلَیْہِمْ کِسَائً فَدَکِیًّا، قَالَ: ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ عَلَیْہِمْ ثُمَّ قَالَ: ((اللَّہُمَّ إِنَّ ہٰؤُلَائِ آلُ مُحَمَّدٍ، فَاجْعَلْ صَلَوَاتِکَ وَبَرَکَاتِکَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ، إِنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ۔)) قَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ: فَرَفَعْتُ الْکِسَائَ لِأَدْخُلَ مَعَہُمْ، فَجَذَبَہُ مِنْ یَدِی، وَقَالَ: ((إِنَّکِ عَلٰی خَیْرٍ۔)) (مسند احمد: ۲۷۲۸۲)

سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے فرمایا: تم اپنے شوہر اور دونوں بیٹوں کو میرے پاس لے آئو۔ وہ ان کوبلا کر لے آئیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فدک (خیبر کے علاقے) کی تیار شدہ ایک چادر ان کو اوڑھا دی اور اپنا ہاتھ سب کے اوپر رکھ کر فرمایا: یا اللہ! یہ لوگ آل محمد ہیں، تو اپنی رحمتیں اور برکتیںمحمد اور آل محمد پر نازل فرما، بے شک تو ہی قابل تعریف اور بزرگی کے لائق ہے۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتی ہیں: میں نے چادر اٹھا کر ان کے ساتھ اندر داخل ہونے کی کوشش کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے ہاتھ سے چادر کو کھینچ لیا اور فرمایا: تم تو پہلے ہی خیر اور بھلائی پر ہو۔
Haidth Number: 11390
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۳۹۰) تخریج: حدیث صحیح، اخرجہ الترمذی: ۳۸۷۱ (انظر: ۲۶۷۴۶)

Wazahat

فوائد:… بیشک تم خیر پر ہو۔ ان الفاظ کا ظاہری مفہوم تو یہ ہے کہ وہ ان میں داخل نہیں ہیں، جبکہ قرآن مجید کے ظاہری مفہوم کا تقاضا یہ ہے کہ بیویاں داخل ہیں، ممکن ہے کہ حدیث ِ مبارکہ کے اس جملے کا معنییہ ہو کہ وہ تو بہر صورت ان میں داخل ہونے کی وجہ سے خیرو بھلائی پر ہی ہے۔ یہی دوسرا مفہوم ہی واضح ہے۔ (عبداللہ رفیق)