Blog
Books
Search Hadith

اہل بیت اطہار کا ذکر خیر

۔ (۱۱۳۹۹)۔ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ: قُلْتُ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنَّ قُرَیْشًا إِذَا لَقِیَ بَعْضُہُمْ بَعْضًا لَقُوہُمْ بِبِشْرٍ حَسَنٍ وَإِذَا لَقُونَا لَقُونَا بِوُجُوہٍ لَا نَعْرِفُہَا، قَالَ: فَغَضِبَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَضَبًا شَدِیدًا وَقَالَ: ((وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَا یَدْخُلُ قَلْبَ رَجُلٍ الْإِیمَانُ حَتّٰییُحِبَّکُمْ لِلّٰہِ وَلِرَسُولِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۷۲)

سیدنا عباس بن عبدالمطلب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! قریش جب ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو خندہ روئی سے ملتے ہیں اور جب ہم سے ملتے ہیں تو بے رخی اور ترش روئی سے ملتے ہیں۔ یہ سن کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شدید غضب ناک ہو کر فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، کسی بھی آدمی کے دل میں ایمان اس وقت تک جاگزیں نہیں ہو سکتا، جب تک کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کی رضا مندی کے لیے تمہارے ساتھ دلی محبت نہیں رکھے گا۔
Haidth Number: 11399
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۳۹۹) تخریج:اسنادہ ضعیف،یزید بن ابی زیاد القرشی ضعیف، اخرجہ الترمذی: ۳۷۵۸(انظر: ۱۷۷۲)

Wazahat

Not Available