Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے عقد نکاح کی تاریخ، رخصتی کا بیان، اس وقت ان کی عمر اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں حاضری کا تذکرہ

۔ (۱۱۴۰۷)۔ عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: تَزَوَّجَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ شَوَّالٍ، وَ اُدْخِلْتُ عَلَیْہِ فِیْ شَوَالٍ، فَأَیُّ نِسَائِہِ کَانَ أَحْظیٰ عِنْدَہٗمِنِّیْ؟ فَکَانَتْ تَسْتَحِبُّ أَنْ تَدْخُلَ نِسَائُ ھَا فِیْ شَوَالٍ۔ (مسند احمد: ۲۴۷۷۶)

سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے شوال کے مہینے میں نکاح کیا اور مجھے شوال ہی کے مہینہ میں آپ کے ہاںروانہ کیا گیا۔ تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کونسی بیوی آپ کی نظروں میں مجھ سے زیادہ وقعت والی تھی؟ چنانچہ سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اپنے خاندان کی عورتوں کیشادیاں ماہ شوال میں کرنا زیادہ پسند کیا کرتی تھیں۔
Haidth Number: 11407
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۰۷) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۲۳(انظر: ۲۴۲۷۲)

Wazahat

فوائد:… عربوں کے ہاں ماہ شوال کو منحوس سمجھا جاتا تھا، اس لیے وہ شوال کے مہینے میں نکاح وغیرہ کے کرنے سے اجتناب کرتے تھے، اسلام نے ایسی توہم پرستی اور بد خیالی کا انکار کیا ہے، اسی سلسلہ میں سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا کہ میرے ساتھ تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا نکاح بھی اسی مہینے میں اور رخصتی بھی اسی مہینے میں ہوئی تھی، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نزدیک سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بڑی وقعت والی تھیں۔