Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے محبت پر دیگر ازواج کی غیرت نیز سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے دیگر ازواج پر غلبہ کا بیان

۔ (۱۱۴۲۵)۔ سُلَیْمُ بْنُ أَخْضَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ: حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ امْرَأَۃِ أَبِیہِ، عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: کَانَتْ عِنْدَنَا أُمُّ سَلَمَۃَ، فَجَائَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عِنْدَ جُنْحِ اللَّیْلِ، قَالَتْ: فَذَکَرْتُ شَیْئًا صَنَعَہُ بِیَدِہِ، قَالَتْ: وَجَعَلَ لَا یَفْطِنُ لِأُمِّ سَلَمَۃَ، قَالَتْ: وَجَعَلْتُ أُومِیئُ إِلَیْہِ حَتّٰی فَطَنَ، قَالَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ: أَہٰکَذَا الْآنَ أَمَا کَانَتْ وَاحِدَۃٌ مِنَّا عِنْدَکَ إِلَّا فِی خِلَابَۃٍ کَمَا أَرٰی وَسَبَّتْ عَائِشَۃَ، وَجَعَلَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَنْہَاہَا فَتَأْبَی، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((سُبِّیہَا)) فَسَبَّتْہَا حَتّٰی غَلَبَتْہَا فَانْطَلَقَتْ أُمُّ سَلَمَۃَ إِلٰی عَلِیٍّ وَفَاطِمَۃَ، فَقَالَتْ: إِنَّ عَائِشَۃَ سَبَّتْہَا، وَقَالَتْ لَکُمْ وَقَالَتْ لَکُمْ، فَقَالَ عَلِیٌّ لِفَاطِمَۃَ: اذْہَبِی إِلَیْہِ فَقُولِی إِنَّ عَائِشَۃَ قَالَتْ لَنَا وَقَالَتْ لَنَا، فَأَتَتْہُ فَذَکَرَتْ ذٰلِکَ لَہُ فَقَالَ لَہَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((إِنَّہَا حِبَّۃُ أَبِیکِ وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ۔)) فَرَجَعَتْ إِلٰی عَلِیٍّ فَذَکَرَتْ لَہُ الَّذِی قَالَ لَہَا، فَقَالَ: أَمَا کَفَاکَ إِلَّا أَنْ قَالَتْ لَنَا عَائِشَۃُ وَقَالَتْ لَنَا حَتَّی أَتَتْکَ فَاطِمَۃُ، فَقُلْتَ لَہَا: ((إِنَّہَا حِبَّۃُ أَبِیکِ وَرَبِّ الْکَعْبَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۵۵۰۰)

سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا بیان ہے کہ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ہمارے ہاں تشریف فرما تھیں، رات کے کسی حصے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے ایک کام کا ذکر کیا، جو اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے ہاتھ سے کیا (جیسے میاں بیوی آپس میں کرتے ہیں) ۔آپ کو سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی موجود گی کا علم نہ تھا، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں:میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اشارے سے سمجھانے لگییہاں تک کہ آپ کو بات سمجھ آگئی۔ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: کیا اب یہ کچھ ہونے لگا ہے؟ کیا ہم میں سے کوئی زوجہ آپ کی نظروں میں دھوکے میں ہے، جیسا کہ میں دیکھ رہی ہوں اور انہوں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو بھی برا بھلا کہا۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کو روکتے رہے، مگر وہ نہ رکیں۔ بالآخر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے فرمایا: اب تم بولو۔ جب وہ بولیں تو ان پر غالب آگئیں، پھر ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ہاں گئیں اور ان سے کہا کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے مجھے برا بھلا کہا ہے اور انہوں نے آپ لوگوں کے متعلق بھی اس قسم کی باتیں کی ہیں۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سید فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا تم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے جا کر کہو کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے ہمارے متعلق اس قسم کی باتیں کی ہیں۔ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں جا کر سای بات بتلائی تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا: رب کعبہ کی قسم! وہ تمہارے باپ کی محبوبہ ہے۔ یہ سن کر سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس واپس گئیں اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات کا ان سے ذکر کیا۔ پھر سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شکوہ کے طور پر کہا کیا آپ کی طرف سے اتنا ہی کافی نہیں کہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے ہمارے متعلق اس قسم کی باتیں کیں اور سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے آپ سے ان کا ذکر بھی کیا (اور آپ نے پھر ان باتوں کا کوئی نوٹس نہیں لیا)، صرف اتنا کہا کہ رب کعبہ کی قسم! وہ تو تمہارے باپ کی محبوبہ ہے۔
Haidth Number: 11425
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۲۵) تخریج: اسنادہ ضعیف علی نکارۃ فی متنہ، علی بن زید بن جدعان ضعیف، وام محمد امرأۃ والد علی بن زید مجھولۃ (انظر: ۲۴۹۸۶)

Wazahat

Not Available