Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نویں زوجہ ام المؤمنین سیدہ میمونہ بنت الحارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، یہ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خالہ تھیں

۔ (۱۱۴۵۶)۔ عَنْ اَبِیْ رَافِعٍ مَوْلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: کُنْتُ فِیْ بَعْثٍ مَرَّۃً فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اذْھَبْ فَاْتِنِیْ بِمَیْمُوْنَۃَ۔)) فَقُلْتُ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! إِنِّیْ فِیْ الْبَعْثِ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((الَسْتَ تُحِبُّ مَا اُحِبُّ؟)) قَالَ: بَلٰی،یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((اذْھَبْ فَاْتِنِیْ بِہَا۔)) فَذَھَبْتُ فَجِئْتُ بِہَا۔ (مسند احمد: ۲۷۷۲۷)

مولائے رسول سیدنا ابو رافع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک دفعہ ایک دستے میں میرے نام کا بھی اندراج کیا گیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: تم جا کر میمونہ کو لے آؤ۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! میرا نام تو فلاں دستے میں لکھا جا چکا ہے۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں وہ کام پسند نہیں، جو مجھے پسند ہے؟ میں نے عرض کیا: جی بالکل، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر تم جا کر میمونہ کو میرے پاس لے کر آؤ۔ چنانچہ میں گیا اور ان کو لے آیا۔ یہ حدیث دلیل ہے کہ قابل اعتماد مسلمان غلام کو دوران سفر عورت کے ساتھ روانہ کیا جاسکتا ہے۔ (عبداللہ رفیق)
Haidth Number: 11456
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۵۶) تخریج: قال الھیثمی: رجالہ رجال الصحیح، غیر الحسن بن علی بن ابی رافع، وھو ثقۃ، أخرجہ ابن خزیمۃ: ۲۵۲۸، وسعید بن منصور فی سننہ : ۲۴۹۰ (انظر: ۲۷۱۸۵)

Wazahat

Not Available