Blog
Books
Search Hadith

سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے فضائل اور اس کا بیان کہ وہ امہات المؤمنین میں سے ہیں، نیز اس چیز کی وضاحت کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی وجہ سے ام المؤمنین سیدہ زینب بنت جحش ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے تین ماہ تک مقاطعہ کر لیا تھا

۔ (۱۱۴۶۷)۔ عَنْ شُمَیْسَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ فِی سَفَرٍ لَہُ فَاعْتَلَّ بَعِیرٌ لِصَفِیَّۃَ، وَفِی إِبِلِ زَیْنَبَ فَضْلٌ، فَقَالَ لَہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((إِنَّ بَعِیرًا لِصَفِیَّۃَ اعْتَلَّ فَلَوْ أَعْطَیْتِہَا بَعِیرًا مِنْ إِبِلِکِ؟)) فَقَالَتْ: أَنَا أُعْطِی تِلْکَ الْیَہُودِیَّۃَ، قَالَ: فَتَرَکَہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَا الْحِجَّۃِ وَالْمُحَرَّمَ شَہْرَیْنِ أَوْ ثَلَاثَۃً لَا یَأْتِیہَا، قَالَتْ: حَتّٰییَئِسْتُ مِنْہُ وَحَوَّلْتُ سَرِیرِی، قَالَتْ: فَبَیْنَمَا أَنَا یَوْمًا بِنِصْفِ النَّہَارِ إِذَا أَنَا بِظِلِّ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مُقْبِلٌ، قَالَ عَفَّانُ: حَدَّثَنِیہِ حَمَّادٌ عَنْ شُمَیْسَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ سَمِعْتُہُ بَعْدُ یُحَدِّثُہُ عَنْ شُمَیْسَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم و قَالَ: بَعْدُ فِی حَجٍّ أَوْ عُمْرَۃٍ، قَالَ: وَلَا أَظُنُّہُ إِلَّا قَالَ: فِی حَجَّۃِ الْوَدَاعِ۔ (مسند احمد: ۲۵۵۱۶)

سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک سفر میں تھے کہ سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا اونٹ بیمار پڑ گیا۔ سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس زائد اونٹ تھا، اس لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا : صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا اونٹ بیمار ہو گیا ہے، کیا خیال ہے کہ اگر تم اپنے اونٹوں میں سے ایک اونٹ ان کو دے دو۔ انھوں نے کہا: میں اس یہودن کو اونٹ دوں؟ اس بات پر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان سے ناراض ہوگئے اور ذوالحجہ و محرم کے دو تین مہینے تک ان سے لا تعلق رہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے ہاں اتنے عرصہ تک نہ گئے، نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ سیدہ زینب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ میں آپ کے راضی ہونے سے مایوسہوگئی اور میں نے اپنی چارپائی اٹھا کر ایک طرف کھڑی کر دی تھی کہ اچانک ایک دن دوپہر کے وقت میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آنے کا سایہ دیکھا۔ عفان نے کہا:حماد نے یہ حدیث شمیسہ سے اور انہوںنے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کی۔ عفان کہتے ہیں کہ اس کے بعد ایک دفعہ حماد نے مجھے یہی حدیث شمیسہ سے بیان کی کہ انہوںنے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے اور انہوںنے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کی۔ اور بعد میں انہوںنے یوں کہا کہ یہ واقعہ حج کا تھا یا عمرے کا۔ عفان کہتے ہیں مجھے یقین ہے کہ انہوںنے کہا تھا کہ یہ واقعہ حجہ الوداع میں پیش آیا تھا۔
Haidth Number: 11467
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۶۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لجھالۃ شمیسۃ (انظر: ۲۵۰۰۲)

Wazahat

Not Available