Blog
Books
Search Hadith

ان خواتین کا تذکرہ جن سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نکاح کیا،یا جنہوں نے اپنے آپ کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے ہبہ کر دیا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے ساتھ خلوت اختیار نہیں کییا وہ خواتین کہ جن سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نکاح کا وعدہ کیا

۔ (۱۱۴۶۸)۔ عَنْ حَمْزَۃَ بْنِ أَبِی أُسَیْدٍ، عَنْ أَبِیہِ وَعَبَّاسِ بْنِ سَہْلٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَا: مَرَّ بِنَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَصْحَابٌ لَہُ، فَخَرَجْنَا مَعَہُ حَتَّی انْطَلَقْنَا إِلٰی حَائِطٍ یُقَالُ لَہُ: الشَّوْطُ حَتَّی انْتَہَیْنَا إِلٰی حَائِطَیْنِ مِنْہُمَا فَجَلَسْنَا بَیْنَہُمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((اجْلِسُوْا۔)) وَدَخَلَ ہُوَ وَقَدْ أُوتِیَ بِالْجَوْنِیَّۃِ فِی بَیْتِ أُمَیْمَۃَ بِنْتِ النُّعْمَانِ بْنِ شَرَاحِیلَ وَمَعَہَا دَایَۃٌ لَہَا، فَلَمَّا دَخَلَ عَلَیْہَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((ہَبِی لِی نَفْسَکِ۔)) قَالَتْ: وَہَلْ تَہَبُ الْمَلِکَۃُ نَفْسَہَا لِلسُّوقَۃِ، قَالَتْ: إِنِّی أَعُوذُ بِاللّٰہِ مِنْکَ، قَالَ: ((لَقَدْ عُذْتِ بِمُعَاذٍ۔)) ثُمَّ خَرَجَ عَلَیْنَا فَقَالَ: ((یَا أَبَا أُسَیْدٍ اکْسُہَا رَازِقِیَّتَیْنِوَأَلْحِقْہَا بِأَہْلِہَا۔)) قَالَ: وَقَالَ غَیْرُ أَبِی أَحْمَدَ: امْرَأَۃٌ مِنْ بَنِی الْجَوْنِ یُقَالُ لَہَا أَمِینَۃُ۔ (مسند احمد: ۱۶۱۵۸)

سیدنا ابو اسید اور سیدنا سہل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ کے اصحاب کا ہمارے پاس سے گزر ہوا، ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ روانہ ہوئے یہاں تک کہ ہم ایک باغ تک گئے جس کا نام الشوط تھا، ہم وہاں دو اور باغوں کے پاس جا پہنچے اور ہم ان دونوں کے درمیان بیٹھ گئے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیٹھ جائو۔ اور آپ آگے چلے گئے، جونیہ خاتون کو امیمہ بنت نعمان بن شراحیل کے گھر میں لایا گیا تھا، اس کے ہمراہ اس کی ایک دایہ بھی تھی۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے پاس گئے اورفرمایا: تم اپنے آپ کو میرے لیے ہبہ کر دو۔ اس نے کہا: کیا کوئی ملکہ اپنے آپ کو اپنی رعایا کے لیے ہبہ کرسکتی ہے؟ ساتھ ہی وہ کہنے لگی: میں آپ سے اللہ کی پناہ چاہتی ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو نے اس ذات کا نام لے کر پناہ مانگی ہے کہ صرف وہی ذات ایسی ہے جس کی پناہ طلب کی جاتی ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہماری طرف آگئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابوا سید! تم اسے روئی کے دو سفید کپڑے دے کر اس کو اس کے اہل خانہ کے ہاں پہنچا دو۔ ابو احمد کے علاوہ باقی او ر راویوں نے جونیہ کی بجائے یوں کہا ہے کہ امیمہ بنت نعمان کے گھر میں بنو جون قبیلہ کی امینہ نامی ایک عورت کو لایا گیا تھا۔
Haidth Number: 11468
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۶۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۲۵۵، ۵۲۵۷ (انظر: ۱۶۰۶۱)

Wazahat

فوائد:… اس خاتون کے نام میں اختلاف ہے۔ اسمائ، عمیرہ اور امیمہ وغیرہ اس کے نام ذکر کیے جاتے ہیں۔