Blog
Books
Search Hadith

رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اپنی ازواج کے ساتھ نرمی اور ان کے امور کا اہتمام کرنے کا بیان

۔ (۱۱۴۸۲)۔ حَدَّثَنَا أَیُّوبُ عَنْ أَبِی قِلَابَۃَ عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَتٰی عَلٰی أَزْوَاجِہِ وَسَوَّاقٌ یَسُوقُ بِہِنَّ، یُقَالُ لَہُ: أَنْجَشَۃُ، فَقَالَ: ((وَیْحَکَیَا أَنْجَشَۃُ رُوَیْدَکَ سَوْقَکَ بِالْقَوَارِیرِ)) قَالَ أَبُو قِلَابَۃَ: تَکَلَّمَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِکَلِمَۃٍ لَوْ تَکَلَّمَ بِہَا بَعْضُکُمْ لَعِبْتُمُوہَا عَلَیْہِیَعْنِی قَوْلَہُ: سَوْقَکَ بِالْقَوَارِیرِ۔ (مسند احمد: ۱۲۹۶۶)

ابو قلابہ سے روایت ہے کہ وہ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی ازواج کے پاس آئے۔ تو ایک شتر بان (حدی خوان) ان کے اونٹوں کو ہانکے جا رہا تھا۔ اس کا نام انجشہ تھا۔ آپ نے فرمایا، انجشہ! تمہارا بھلا ہو۔ تم ان آبگینوں کو ذرا آرام سے لے چلو۔ ابوقلابہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک ایسا لفظ بولا کہ اگر تم میں سے کوئی اور آدمییہ لفظ بولتا تو تم اسے معیوب گردانتے۔ یعنی آپ نے اس سے کہا کہ ان آبگینوں کو آرام سے لے چلو۔
Haidth Number: 11482
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۴۸۲) تخریج: انظر الحدیث السابق

Wazahat

فوائد:… ان احادیث میں عورتوں کو شیشے سے تشبیہ دی گئی ہے، اس سے مراد عورتوں کی رقت، ضعف اور نزاکت ہے اور یہ مفہوم بھی بیان کیا گیا ہے کہ عام طور پر خواتین وفا پر دوام اختیار نہیں کر سکتیں اور بہت جلدی رضامندی کی حالت سے پھر جاتی ہیں، جیسے شیشہ جلدی ٹوٹ جاتا ہے۔ بہرحالیہ ایک بدیع استعارہ ہے، جس کے ذریعے عورتوں سے نرمی کرنے پر آمادہ کیا جا رہا ہے۔ سیّدنا انجشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ٓپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حبشی غلام تھے، ان کی کنیت ابو ماریہ تھی۔