Blog
Books
Search Hadith

ان خصوصیات و فضائل کا بیان جو سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میں مشترک ہیں

۔ (۱۱۵۶۹)۔ عَنْ جَابِرٍ قَالَ: کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عِنْدَ امْرَأَۃٍ مِنَ الْأَنْصَارِ صَنَعَتْ لَہُ طَعَامًا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((یَدْخُلُ عَلَیْکُمْ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔)) فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَہَنَّیْنَاہْ، ثُمَّ قَالَ: ((یَدْخُلُ عَلَیْکُمْ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔)) فَدَخَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَہَنَّیْنَاہْ، ثُمَّ قَالَ: ((یَدْخُلُ عَلَیْکُمْ رَجُلٌ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ۔)) فَرَأَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُدْخِلُ رَأْسَہُ تَحْتَ الْوَدِیِّ فَیَقُولُ: ((اللَّہُمَّ إِنْ شِئْتَ جَعَلْتَہُ عَلِیًّا۔)) فَدَخَلَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَہَنَّیْنَاہْ۔ (مسند احمد: ۱۴۶۰۴)

سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک انصاری خاتون نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دعوت کی اور کھانا تیار کیا، ہم بھی آپ کے ساتھ تھے۔ کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس ایک جنتی آدمی آرہا ہے۔ اتنے میں سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے، ہم نے ان کو مبارکباد دی ۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک جنتی آدمی تمہارے پاس آنے والا ہے۔ اتنے میں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے۔ ہم نے انہیں مبارک باد دی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: تمہارے پاس ایک جنتی آدمی آنے والا ہے۔ میں نے دیکھا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ کہہ کر اپنا سر کھجور کے چھوٹے درختوں کے نیچے کر لیا اور فرمایا: اے اللہ! اگر تو چاہے تو آنے والا علی ہو۔ اتنے میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے،اورہم نے انہیں بھی مبارک باد دی۔
Haidth Number: 11569
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۵۶۹) تخریج: اسنادہ محتمل للتحسین ، اخرجہ الطبرانی فی الاوسط : ۶۹۹۸(انظر: ۱۴۵۵۰)

Wazahat

فوائد:… سبحان اللہ! کیسی کرامت اور خوبصورت ترتیب، کیا بات ہے اللہ تعالیٰ کے پیاروں کی۔رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَاَرْضَاھُمْ۔