Blog
Books
Search Hadith

ان خصوصیات و فضائل کا بیان جو سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میں مشترک ہیں

۔ (۱۱۵۷۵)۔ عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُہُ یَقُولُ: قَامَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَلَی الْمِنْبَرِ فَذَکَرَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: قُبِضَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَاسْتُخْلِفَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَعَمِلَ بِعَمَلِہِ وَسَارَ بِسِیرَتِہِ حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلٰی ذٰلِکَ، ثُمَّ اسْتُخْلِفَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَلٰی ذٰلِکَ فَعَمِلَ بِعَمَلِہِمَا وَسَارَ بِسِیرَتِہِمَا حَتّٰی قَبَضَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلٰی ذٰلِکَََََ۔ (مسند احمد: ۱۰۵۵)

عبد خیر سے مروی ہے کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے منبر پر کھڑے ہو کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا ذکر خیر کیا اور فرمایا: اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دنیا سے رخصت ہوئے تو ان کے بعد سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو خلیفہ چن لیا گیا، انہوںنے سارے امور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عمل کے مطابق سر انجام دیئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہی کے طریقے پر چلتے رہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں ا پنے پاس بلا لیا۔ان کے بعد سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو خلیفہ چن لیا گیا، انہوںنے بھی اپنے دونوں پیش روؤں کے عمل کے مطابق امور سرانجام دیئے اور ان دونو ں کے طریقے پر چلتے رہے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو بھی اپنے ہاں بلا لیااور وہ اسی منہج پر قائم تھے۔
Haidth Number: 11575
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۵۷۵) تخریج: اسنادہ حسن (انظر: ۱۰۵۵)

Wazahat

فوائد:… سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی روایت سے سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی فضیلت و منقبت کی بہت سی احادیث مروی ہیں، باب کی آخری حدیث میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہر دو حضرات کی خلافت اور ان کے طریق کار کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے طریقہ کے مطابق قرار دیا ہے، اس سے معلوم ہوا کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو پہلے دونوں خلفاء کی خلافت اور ان کے کسی بھی امر پر قطعاً اعتراض نہ تھا۔