Blog
Books
Search Hadith

نمازِ عشاء کو ایک تہائی یا نصف رات تک مؤخر کرنے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۱۱۶۷)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَؓ قَالَ: مَسّٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِصَلَاۃِ الْعِشَائِ حَتّٰی صَلَّی الْمُصَلِّیْ وَاسْتَیْقَظَ الْمُسْتَیْقِظُ وَنَامَ النَّائِمُوْنَ وَتَہَجَّدَ الْمُتَہَجِّدُوْنَ ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ: ((لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلٰی أُمَّتِیْ أَمَرْتُہُمْ أَنْ یُصَلُّوْا ھٰذَا الْوَقْتَ أَوْ ہٰذِہِ الصَّلَاۃَ۔)) أَوْ نَحْوَ ذَا۔ (مسند أحمد: ۴۸۲۶)

سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ایک رات نمازِعشاء کو اتنا مؤخر کر دیا کہ نماز پڑھنے والوں نے نماز پڑھ لی، جاگنے والے جاگتے رہے، سونے والے سو گئے اور تہجدگزاروں نے تہجد پڑھ لی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ تشریف لائے اور فرمایا: اگر مجھے اپنی امت پر مشقت ڈالنے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں ان کو اس وقت میں یہ نماز پڑھنے کا حکم دے دیتا۔
Haidth Number: 1167
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۶۷) تخریج: اسنادہ ضعیف لضعف ابی اسرائیل۔ وأصل الحدیث الصحیح، وھو قولہ: لو لا ان اشق علی امتی … أخرجہ مسلم: ۶۳۹ (انظر: ۴۸۲۶)

Wazahat

Not Available