Blog
Books
Search Hadith

سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۶۲۱)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ رَبَاحٍ، عَنْ أُبَیٍّ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَأَلَہُ: ((أَیُّ آیَۃٍ فِی کِتَابِ اللّٰہِ أَعْظَمُ؟)) قَالَ: اَللَّہُ وَرَسُولُہُ أَعْلَمُ، فَرَدَّدَہَا مِرَارًا، ثُمَّ قَالَ أُبَیٌّ: آیَۃُ الْکُرْسِیِّ، قَالَ: ((لِیَہْنِکَ الْعِلْمُ أَبَا الْمُنْذِرِ، وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ إِنَّ لَہَا لِسَانًا وَشَفَتَیْنِ تُقَدِّسُ الْمَلِکَ عِنْدَ سَاقِ الْعَرْشِ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۰۲)

سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے دریافت کیا: اللہ کی کتاب میںکونسی آیت سب سے زیادہ عظمت کی حامل ہے؟ انہوں نے جواباً عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ لیکن جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بار بار یہی سوال کیا، تو سیدنا ابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: وہ آیت الکرسی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو المنذر! تمہیںیہ علم مبارک ہو، اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اس آیت کی ایک زبان اور دو ہونٹ ہیں اور یہ اللہ کے عرش کے پائے کے قریب اللہ تعالیٰ کی تقدیس اور پاکی بیان کرتی ہے۔
Haidth Number: 11621
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۶۲۱) تخریج: أخرجہ مسلم: ۸۱۰ (انظر: ۲۱۲۷۸)

Wazahat

فوائد:… غور کریں کہ سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کتنی توجہ سے قرآن مجید کی تلاوت کی ہو گی اور اس کے مضمون پر کتنا غور کیا ہو گا کہ انھوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ایک آیت کے بارے میں درست جواب دیا۔ تمام روایات سے سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی عظمت اور منقبت کا بیان ہے۔