Blog
Books
Search Hadith

نمازِ عشاء کو ایک تہائی یا نصف رات تک مؤخر کرنے کے مستحب ہونے کا بیان

۔ (۱۱۷۲)۔ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَیْدٍ الشَّکُوْنِیِّ وَکَانَ مِنْ أَصْحَابِ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: رَقَبْنَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ صَلَاۃِ الْعِشَائِ فَاحْتَبَسَ حَتّٰی ظَنَنَّا أَنْ لَنْ یَخْرُجَ وَالْقَائِلُ مِنَّا یَقُوْلُ: قَدْ صَلّٰی وَلَنْ یَخْرُجَ، فَخَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم، فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! ظَنَنَّا أَنَّکَ لَنْ تَخْرُجَ وَالْقَائِلُ مِنَّا یَقُوْلُ: قَدْ صَلّٰی وَلَنْ یَخْرُجَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((أَعْتِمُوْا بِہٰذِہِ الصَّلَاۃِ فَقَدْ فُضِّلْتُمْ بِہَا عَلٰی سَائِرِ الْأُمَمِ وَلَمْ یُصَلِّہَا أُمَّۃٌ قَبْلَکُمْ۔)) (مسند أحمد: ۲۲۴۱۶)

عاصم بن حمید شکونی، جو کہ سیدنا معاذ بن جبل ؓ کے ساتھیوں میں سے تھے، بیان کرتے ہیں کہ سیدنا معاذ ؓ نے کہا: ایک دن نمازِ عشاء کے لیے ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا انتظار کرتے رہے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ رکے رہے، یہاں تک کہ ہم یہ خیال کرنے لگے کہ اب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہر گز نہیں نکلیں گے اور ہم میں سے کوئی کہتا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے یہ نماز پڑھ لی ہے اور اب ہر گز نہیں نکلیں گے۔اتنے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ تشریف لے آئے اور ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم تو یہ خیال کرنے لگے تھے کہ اب آپ ہر گز نہیں نکلیں گے اور ہم میں سے بعض افراد یہ کہنے لگے کہ آپ نے نماز پڑھ لی ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ باہر تشریف نہیں لائیں گے، یہ سن کر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس نماز کو تاخیر سے ادا کیا کرو، پس بیشک اس کے ذریعے تم کو تمام امتوں پر فضیلت دی گئی ہے، تم سے پہلے کسی امت نے یہ نماز نہیں پڑھی۔
Haidth Number: 1172
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۲) تخریج: اسنادہ صحیح۔ أخرجہ ابوداود: ۴۲۱ (انظر: ۲۲۰۶۶)

Wazahat

Not Available