Blog
Books
Search Hadith

سیدنا حذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی فضیلت کا تذکرہ

۔ (۱۱۶۷۳)۔ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ، عَنْ حُذَیْفَۃَ قَالَ: قَالَتْ لِی أُمِّی: مَتٰی عَہْدُکَ بِالنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: فَقُلْتُ: مَا لِی بِہِ عَہْدٌ مُنْذُ کَذَا وَکَذَا، قَالَ: فَہَمَّتْ بِی، قُلْتُ: یَا أُمَّہْ دَعِینِی حَتّٰی أَذْہَبَ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَلَا أَدَعُہُ حَتّٰی یَسْتَغْفِرَ لِی وَیَسْتَغْفِرَ لَکِ، قَالَ: فَجِئْتُہُ فَصَلَّیْتُ مَعَہُ الْمَغْرِبَ، فَلَمَّا قَضَی الصَّلَاۃَ قَامَ یُصَلِّی فَلَمْ یَزَلْ یُصَلِّی حَتّٰی صَلَّی الْعِشَائَ، ثُمَّ خَرَجَ (وَزَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: قَالَ: مَا لَکَ؟ فَحَدَّثْتُہٗ بِالْأَمْرِ، فَقَالَ: غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ وَلِأُمِّکَ)۔ (مسند احمد: ۲۳۸۲۹)

سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، میری والدہ نے مجھ سے دریافت کیا کہ تمہاری نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملاقات کب ہوئی تھی؟ میں نے عرض کیا کہ میں تو اتنے عرصہ سے آپ سے ملاقات نہیں کر سکا، انہوںنے مجھے سخت سست کہا۔ میں نے عرض کیا: امی جان! آپ اجازت دیں تاکہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں جائوں اور میں اس وقت ان کو چھوڑ کر الگ نہ ہوں گا، جب تک وہ میرے اور آ پ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے حق میں دعائے مغفرت نہ کریں، چنانچہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں گیا، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں نماز مغرب ادا کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ کھڑے ہو کر مزید نفل نماز ادا کرنے لگے یہاں تک کہ آپ نے نماز عشاء ادا کی۔ اس کے بعد آپ باہر تشریف لے چلے۔ دوسری روایت کے الفاظ ہیں:آپ نے مجھ سے دریافت فرمایا: کیا بات ہے؟ میں نے سارا واقعہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ذکر کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یوں دعا کی: اللہ تعالیٰ تمہاری اور تمہاری والدہ کی مغفرت فرمائے۔
Haidth Number: 11673
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۶۷۳) تخریج:اسنادہ صحیح، اخرجہ الترمذی: ۳۷۸۱ (انظر: ۲۳۴۳۶)

Wazahat

Not Available