Blog
Books
Search Hadith

سیدنا سائب بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ، ان کو سائب بن ابو سائب بھی کہتے ہیں

۔ (۱۱۷۱۰)۔ عَنْ مُجَاہِدٍ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: جِیْئَ بِیْ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمَ فَتْحِ مَکَّۃَ جَائَ بِی عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ وَزُہَیْرٌ فَجَعَلُوْا یُثْنُوْنَ عَلَیْہِ، فَقَالَ لَہُمْ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((لَا تُعْلِمُونِی بِہِ قَدْ کَانَ صَاحِبِی فِی الْجَاہِلِیَّۃِ۔)) قَالَ: قَالَ نَعَمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! فَنِعْمَ الصَّاحِبُ کُنْتَ، قَالَ: فَقَالَ: ((یَا سَائِبُ انْظُرْ أَخْلَاقَکَ الَّتِی کُنْتَ تَصْنَعُہَا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ، فَاجْعَلْہَا فِی الْإِسْلَامِ، أَقْرِ الضَّیْفَ، وَأَکْرِمِ الْیَتِیمَ، وَأَحْسِنْ إِلٰی جَارِکَ۔)) (مسند احمد: ۱۵۵۸۵)

سیدنا سائب بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: فتح مکہ والے روز مجھے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں لایا گیا، سیدنا عثمان بن عفان اور سیدنا زہیر مجھے لے کر آئے تھے، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے میری تعریف و توصیف کرنے لگے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں اس کے بارے میں مجھے بتلانے کی ضروت نہیں،یہ قبل از اسلام میرے ساتھی تھے۔ سیدنا سائب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی کہا: آپ کے رسول نے بالکل درست فرمایا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بہترین رفیق تھے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سائب! تم اپنے اسلام سے پہلے والے اخلاق پر نظر رکھنا اور اسلام میں بھی وہی اخلاق اپنائے رکھنا، مہمانوں کی مہمان نوازی کیا کرو، یتیموں کا اکرام کیا کرو اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتے رہو۔
Haidth Number: 11710
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۱۰) تخریج: اسنادہ ضعیف، ابراہیم بن مہاجر البجلی ضعیف، ومجاھد بن جبر المکی لم یرو عن السائب، بل بینھما قائد السائب، وھو لم نقع علی اسمہ وترجمتہ فیما بین ایدینا من المصادر اخرجہ مختصرا ابوداود: ۴۸۳۶، وابن ماجہ: ۲۲۸۷ (انظر: ۱۵۵۰۰)

Wazahat

Not Available