Blog
Books
Search Hadith

سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ

۔ (۱۱۷۳۹)۔ وَعَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْأَکْوَعِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: جَائَنِیْ عَمِّیْ عَامِرٌ فَقَالَ: اَعْطِنِیْ سَلَاحَکَ! قَالَ: فَأَعْطَیْتُہٗ قَالَ: فَجِئْتُ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَبْغِنِیْ سَلَاحَکَ؟ قَالَ: ((اَیْنَ سَلاحُکَ؟)) قَالَ: أَعْطَیْتُہٗ عَمِّیْ عَامِرًا ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: ((مَا أَجِدُ شِبْہَکَ اِلَّا الَّذِیْ قَالَ ھَبْ لِیْ أَخًا أَحَبَّ إِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ۔)) قَالَ: فَأَعْطَانِیْ قَوْسَہٗ وَمَجَانَہٗ وَثَلَاثَۃَ أَسْہُمٍ مِنْ کِنَانَتِہِ۔ (مسند احمد: ۱۶۶۵۹)

سید سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میرے چچا سیدنا عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے میرے پاس آئے اور کہا: اپنا اسلحہ مجھے دے دو۔ میں نے اپنے ہتھیار ان کو دے دیئے۔ پھر میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں جا کر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! آپ اپنے ہتھیار مجھے عنایت فرمائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارے ہتھیار کہاں ہیں؟ میں نے عرض کیا: وہ تو میں نے اپنے چچا سیدنا عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دے دیئے ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تو تمہارے بارے میں وہی مثال پاتا ہوں کہ کسی نے دعا کی تھی کہ یا اللہ مجھے ایسا بھائی عطا کر جو مجھے میری اپنی جان سے بھی بڑھ کر محبوب ہو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی کمان،ڈھالیں اور اپنے ترکش میں سے تین تیر مجھے عطا فرمائے۔
Haidth Number: 11739
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۳۹) تخریج: اخرجہ مسلم: ۱۸۰۷(انظر: ۱۶۵۴۴)

Wazahat

فوائد:…آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ ضرب المثل بیان کر کے یہ اشارہ کیا ہے کہ سیدنا سلمہ نے اپنے چچا کو اپنے نفس پر ترجیح دی ہے، جبکہ خود ان کو بھی اسلحہ کی ضرورت تھی، دراصل سیدنا سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی تعریف کی جا رہی ہے۔