Blog
Books
Search Hadith

سیدنا سمرہ بن فاتک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۷۴۶)۔ عَنْ یُسْرِ بْنِ عُبَیْدِ اللّٰہِ، عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ فَاتِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((نِعْمَ الْفَتٰی سَمُرَۃَ لَوْ أَخَذَ مِنْ لِمَّتِہِ وَشَمَرَ مِنْ مِئْزَرِہِ۔)) فَفَعَلَ ذٰلِکَ سَمُرَۃُ أَخَذَ مِنْ لِمَّتِہِ وَشَمَرَ عِنْ مِئْزَرِہِ۔ (مسند احمد: ۱۷۹۴۱)

سیدنا سمرہ بن فاتک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سمرہ ایک اچھا آدمی ہے،کاش وہ اپنے سر کے بال ذرا چھوٹے کرلے اور اپنی چادر کو ٹخنوں سے اوپر رکھے۔ یہ سن کر سیدنا سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے فوراً دونوں باتوں پر عمل شروع کر دیا۔ انہوںنے بال چھوٹے کر لیے اور چادر بھیاوپر کر لی۔
Haidth Number: 11746
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۴۶) تخریج: اسنادہ حسن لولا عنعنۃ ھشیم، اخرجہ البخاری فی التاریخ الکبیر : ۴/۱۷۷ (انظر: ۱۷۷۸۸)

Wazahat

فوائد:… یہ سیدنا سمرہ بن فاتک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اطاعت کا جذبہ تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بال کاندھوں کو مس کرتے تھے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے لیے اتنے لمبے بال ناپسند کیے، اس کی کوئی خاص وجہ ہو گی، جیسے وہ اتنے خوبصورت لگتے ہوں کہ ان کی وجہ سے خود پسندی اور بڑائی میں مبتلا ہو جانا ممکن ہو۔ تہبند کا معاملہ واضح ہے کہ مرد کو تہبند میں ٹخنے چھپانے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔