Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عبدالرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۷۶۵)۔ عَنْ أَنَسٍ قَالَ: بَیْنَمَا عَائِشَۃُ فِی بَیْتِہَا إِذْ سَمِعَتْ صَوْتًا فِی الْمَدِینَۃِ، فَقَالَتْ: مَا ہٰذَا؟ قَالُوْا: عِیرٌ لِعَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ قَدِمَتْ مِنَ الشَّامِ تَحْمِلُ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ، قَالَ: فَکَانَتْ سَبْعَ مِائَۃِ بَعِیرٍ، قَالَ: فَارْتَجَّتْ الْمَدِینَۃُ مِنَ الصَّوْتِ، فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((قَدْ رَأَیْتُ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ عَوْفٍ یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ حَبْوًا۔)) فَبَلَغَ ذٰلِکَ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ عَوْفٍ فَقَالَ: إِنِ اسْتَطَعْتُ لَأَدْخُلَنَّہَا قَائِمًا، فَجَعَلَہَا بِأَقْتَابِہَا وَأَحْمَالِہَا فِی سَبِیلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ۔ (مسند احمد: ۲۵۳۵۳)

سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ام المومنین سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اپنے گھر تشریف فرما تھیں کہ انہوںنے مدینہ منورہ میں زور زور کی آوازیں سنیں،انھوں نے پوچھا: یہ کیسی آواز ہے؟ بتانے والوں نے بتلایا کہ شام سے عبدالرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا ایک تجارتی قافلہ آیا ہے، جو ہر قسم کا سامان اٹھائے ہوئے ہے۔ و ہ سات سو اونٹ تھے، قافلے کی آوازوں سے مدینہ گونج اٹھا۔ سیدہ عائشہ صدیقہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: میں نے عبدالرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا کہ وہ سرین کے بل گھسٹے ہوئے جنت میں گئے۔ جب یہ بات سیدنا عبدالرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تک پہنچی تو انھوں نے کہا: اگر کوشش کروں تو سیدھا کھڑا ہو کر بھی جنت میں جا سکتا ہوں، چنانچہ انہوںنے وہ سارا قافلہ اس کے پالانوں اور اٹھائے ہوئے سامان سمیت اللہ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کر دیا۔
Haidth Number: 11765
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۶۵) تخریج: حدیث منکر باطل، تفرد بھا عمارۃ، وھوممن لا یحتمل تفردہ، اخرجہ البزار: ۲۵۸۶، والطبرانی فی الکبیر : ۲۶۴ (انظر: ۲۴۸۴۲)

Wazahat

Not Available