Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عبداللہ بن رواحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۷۸۱)۔ عَنِ الزُّہْرِیِّ، قَالَ: سَمِعْتُ سِنَانَ بْنَ أَبِی سِنَانٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَائِمًا فِی قَصَصِہِ: إِنَّ أَخًا لَکُمْ کَانَ لَا یَقُولُ الرَّفَثَ یَعْنِی ابْنَ رَوَاحَۃَ، قَالَ: وَفِینَا رَسُولُ اللّٰہِ یَتْلُو کِتَابَہُ، إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنَ اللَّیْلِ سَاطِعُ، یَبِیتُ یُجَافِی جَنْبَہُ عَنْ فِرَاشِہِ، إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْکَافِرِینَ الْمَضَاجِعُ، أَرَانَا الْہُدٰی بَعْدَ الْعَمٰی فَقُلُوبُنَا، بِہِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ۔ (مسند احمد: ۱۵۸۲۹)

سنان بن ابی سنان کہتے تھے کہ انھوں نے سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو سنا، وہ کھڑے ہو کر وعظ و نصیحت فرما رہے تھے، بیچ میں انھوں نے کہا: تمہارے بھائی ابن رواحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ فضول اشعار نہیں کہتے تھے، انہوںنے تو اپنے اشعار میں اس قسم کی باتیں کہی ہیں: وَفِینَا رَسُولُ اللّٰہِ یَتْلُو کِتَابَہُ، إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنَ اللَّیْلِ سَاطِعُ یَبِیتُیُجَافِی جَنْبَہُ عَنْ فِرَاشِہِ، إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْکَافِرِینَ الْمَضَاجِعُ أَرَانَا الْہُدٰی بَعْدَ الْعَمٰی فَقُلُوبُنَا، بِہِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ اور ہم میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم موجود ہیں، وہ اس کی کتاب کی تلاوت کرتے ہیں جب رات کا معروف حصہ گزر جاتا ہے۔ یہ رات اس حال میں بسر کرتا ہے کہ اس کا پہلو بستر سے الگ ہوتا ہے ۔ جبکہ کافر اپنے بستروں پر بوجھ بنے ہوئے یعنی سوئے ہوئے ہوتے ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہماری گمراہی کے بعد ہمیں ہدایت دکھائی، ہمارے دلوں کو یقین ہے کہ وہ جو کچھ بھی کہتے ہیں سچ ہے اور پورا ہونے والا ہے۔
Haidth Number: 11781
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۷۸۱) تخریج: أخرجہ البخاری: ۱۱۵۵(انظر: ۱۵۷۳۷)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبد اللہ بن رواحہ خزرجی انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سابقین میں سے ہیں، بیعت عقبہ میں یہ بھی موجود تھے، یہ بنو حارث بن خزرج کے نقیب تھے، غزوۂ بدر، غزوۂ احد، غزوۂ خندق، حدیبیہ، غزوۂ خیبر اور عمرۂ قضا میں انھوں نے شرکت کی، جمادی الثانیہ (۸) سن ہجری میں غزوۂ موتہ میں یہ شہید ہو گئے، جبکہ یہ اس لشکر کے تیسرے نمبر کے امیر تھے۔