Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۸۱۱)۔ عَنْ أَبِیْ مُلَیْکَۃَ، قَالَ: قَالَ طَلْحَۃُ بْنُ عُبَیْدِ اللّٰہِ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((نِعْمَ أَھْلُ الْبَیْتِ عَبْدُ اللّٰہِ وَأَبُوْ عَبْدِ اللّٰہِ وَأُمُّ عَبْدِ اللّٰہِ۔)) (مسند احمد: ۱۳۸۱)

سیدنا طلحہ بن عبیداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے گھر کے افراد عبداللہ، ابو عبداللہ اور ام عبداللہ سب ہی اچھے لوگ ہیں۔
Haidth Number: 11811
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۸۱۱) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، ابن ابی ملیکۃ لم یدرک طلحۃ بن عبید اللہ (انظر: ۱۳۸۱)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص قریشی سہمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایک زاہد اور عبات گزار صحابی تھے، ان کے باپ بھی صحابی ہیں، ان کی اور ان کے باپ کی عمر میں صرف گیارہیا بارہ برسوںکا فاصلہ تھا، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کے باپ نے بہت جلد شادی کر لی تھی، ان کی ماں سیدہ ریطہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بھی مسلمان ہوگئی تھیں۔ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے باپ سے پہلے مشرف باسلام ہوئے، وہ ایک وسیع العلم، بڑے عبادت گزار، کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سب سے زیادہ حدیث اور علم حاصل کرنے والے تھے۔ یہ اپنے باپ کے ساتھ شام کی فتح میں موجود تھے، بلکہ جنگ یرموک میں ان کے باپ کا جھنڈا ان کے پاس تھا، یہ مصر میں (۷۲) برس کی عمر میں (۶۵) سن ہجری میں فوت ہوئے اور ان کو وہاں ہی دفن کیا گیا تھا۔