Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عثمان بن مظعون ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۸۴۰)۔ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ، عَنْ أُمِّہِ قَالَتْ: إِنَّ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ لَمَّا قُبِضَ قَالَتْ أُمُّ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ: طِبْتَ أَبَا السَّائِبِ خَیْرُ أَیَّامِکَ الْخَیْرُ، فَسَمِعَہَا نَبِیُّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((مَنْ ہٰذِہِ؟)) قَالَتْ: أَنَا، قَالَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((وَمَا یُدْرِیکِ؟)) فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللَّہُ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَجَلْ عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُوْنٍ مَارَأَیْنَا اِلَّاخَیْرًا، وَھٰذَا أَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ وَاللّٰہِ مَا اَدْرِیْ مَا یُصْنَعُ بِیْ۔)) (مسند احمد: ۲۸۰۰۶)

خارجہ بن زید اپنی والدہ سیدہ ام العلاء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت کرتے ہیں، انہوںنے کہا: جب سیدنا عثمان بن مظعون ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا انتقال ہوا تو میں نے کہا: :اے ابو السائب! تمہیں مبارک ہو، تمہارے ایام زندگی اچھے گزرے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ بات سنی تو فرمایا: یہ بات کہنے والی کون ہے؟ سیدہ ام علاء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے عرض کیا: جی میں ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں اس بات کا کیا علم؟‘ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے یہ بات سیدنا عثمان بن مظعون ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ (جیسے عظیم الترتیب انسان کے بارے میں کہی ہے)، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہا ں ہاں، ہم نے عثمان بن مظعون کو ہر لحاظ سے بہتر پایا،یاد رکھو کہ میں اگرچہ اللہ کا رسول ہوں، لیکن میں اپنے بارے میں یہ بھی نہیں جانتا کہ کل کلاں میرے ساتھ کیا معاملہ پیش آئے گا۔
Haidth Number: 11840
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۸۴۰) تخریج: حدیث صحیح، اخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۴۸۷۹ (انظر: ۲۷۴۵۹)

Wazahat

فوائد:… وحی کے بغیر کسی نیک سے نیک تر انسان کی کامیابی اور برے سے بدتر انسان کی ناکامی کی شہادت نہیں دی جا سکتی، کیونکہ نیک اور برے اعمال کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے قوانین کو کوئی نہیں سمجھ سکتا، البتہ نیک آدمی کے بارے میں حسن ظن اور اچھا گمان رکھا جا سکتا ہے۔ ام خاجہ اور ام العلاء سے ایک ہی عورت مراد ہے۔ (عبداللہ رفیق)