Blog
Books
Search Hadith

سیدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۸۴۹)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ قَالَ: کَانَ بَیْنِی وَبَیْنَ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ کَلَامٌ، فَأَغْلَظْتُ لَہُ فِی الْقَوْلِ، فَانْطَلَقَ عَمَّارٌ یَشْکُونِی إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَجَائَ خَالِدٌ وَہُوَ یَشْکُوہُ إِلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: فَجَعَلَ یُغْلِظُ لَہُ وَلَا یَزِیدُ إِلَّا غِلْظَۃً وَالنَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَاکِتٌ لَا یَتَکَلَّمُ فَبَکٰی عَمَّارٌ وَقَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَلَا تَرَاہُ فَرَفَعَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَأْسَہُ قَالَ: ((مَنْ عَادٰی عَمَّارًا عَادَاہُ اللَّہُ، وَمَنْ أَبْغَضَ عَمَّارًا أَبْغَضَہُ اللّٰہُ۔)) قَالَ خَالِدٌ: فَخَرَجْتُ فَمَا کَانَ شَیْئٌ أَحَبَّ إِلَیَّ مِنْ رِضَا عَمَّارٍ فَلَقِیتُہُ فَرَضِیَ۔ قَالَ عَبْدُاللّٰہِ: سَمِعْتُہُ مِنْ أَبِیْ مَرَّتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۱۶۹۳۸)

سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میرے اور سیدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے مابین کچھ تکرار ہوگئی،میں نے ان سے کچھ سخت باتیں کہہ دیں۔ سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میری شکایت کرنے کے لیے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں چلے گئے، ان کے بعد سیدنا خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی ان کی شکایت کے سلسلہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں گئے اور ان کے متعلق سخت باتیں کرنے لگے، ان کی باتوں کی شدت بڑھتی ہی جاتی تھی۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش تھے، کوئی کلام نہیں کر رہے تھے، یہ منظر دیکھ کر عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رونے لگے۔ اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! کیا آپ دیکھتے نہیںیہ کیا کچھ کہہ رہے ہیں؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا سر مبارک اٹھا کر فرمایا: جو شخص عمار سے عداوت رکھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس سے عداوت رکھے گا اور جو کوئی عمار سے بغض رکھے گا، اللہ تعالیٰ اس سے بغض رکھے گا۔ سیدنا خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جب میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں سے واپس ہوا تو میری نظروں میں سب سے اہم اور پسندیدہ بات یہی تھی کہ عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مجھ سے راضی ہو جائیں، چنانچہ میں نے جا کر ان سے ملاقات کی اور وہ مجھ سے راضی ہوگئے۔ عبداللہ بن امام احمد کہتے ہیں:میں نے یہ حدیث اپنے والدسے دو مرتبہ سنی ہے۔
Haidth Number: 11849
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۸۴۹) تخریج: حدیث صحیح، اخرجہ ابن ابی شیبۃ: ۱۲/ ۱۲۰، والنسائی فی الکبری : ۸۲۶۸، وابن حبان: ۷۰۸۱ (انظر: ۱۶۸۱۴)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عمار بن یاسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ صحابی ہیں،یہ اور ان کے والدین پہلے پہل ایمان لانے والوں میں سے ہیں، اس گھرانے کو اسلام قبول کرنے کے جرم میں بہت سے مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑا، بعض اوقات تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے ان کو عذاب دیا جاتا تھا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود بھی صبر کیا اور ان کو بھی صبر کرنے کی تلقین کی، سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی اور تمام غزوات میں شریک رہے، جنگ یمامہ میں ان کا ایک کان کام آیا، امیر المومنین سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کو کوفہ کا عامل مقرر فرمایا تھا، جنگ صفین میں امیر المومنین سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے اورتریسٹھ برس کی عمر میں۳۷ ھ میں اسی جنگ میں شہید ہو گئے تھے۔