Blog
Books
Search Hadith

نابینا صحابی سیدنا عمر وبن ام مکتوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۸۵۹)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: اسْتَخْلَفَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِبْنَ أُمِّ مَکْتُوْمٍ مَرَّتَیْنِ عَلَی الْمَدِیْنَۃِ، وَلَقَدْ رَأَیْتُہُ یَوْمَ الْقَادِسِیَۃِ مَعَہُ رَاْیَۃٌ سَوْدَائُ۔ (مسند احمد: ۱۲۳۶۹)

سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عبداللہ بن ام مکتوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دو مرتبہ مدینہ منورہ میں اپنا نائب مقرر فرمایاتھا، میں نے قادسیہ کے دن ان کو دیکھا کہ وہ ایک سیاہ علم تھامے ہوئے تھے۔
Haidth Number: 11859
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۸۵۹) تخریج: اسنادہ حسن، اخرجہ ابوداود: ۵۹۵ ، ۲۹۳۱ (انظر: ۱۲۳۴۴)

Wazahat

فوائد:… سیدنا عمرو بن ام مکتوم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایک جلیل القدر صحابی ہیں،یہ نابینا تھے، ان کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا مؤذن ہونے کا شرف بھی حاصل رہا، اہل مدینہ ان کا نام عبد اللہ اور اہل عراق ان کا نام عمرو پیش کرتے ہیں،یہ ام المومنین سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ماموں زاد تھے، یہ مہاجرین اولین میں سے ہیں، جنگ قادسیہ میں شہادت سے سرفراز ہوئے تھے، بعض اہل علم نے کہا ہے کہ قادسیہ میں یہ مسلمانوں کے علم بردار تھے، ان کی وہاں شہادت نہیں ہوئی تھی،بلکہ قادسیہ سے واپس آنے کے بعد مدینہ منورہ میں ان کا انتقال ہوا تھا۔ واللہ اعلم۔ سورۂ عبس کی ابتدائی آیات ان ہی کے بارے میں نازل ہوئی تھی، نابینا ہونے کے باوجود جہاد کا جذبہ موجود تھا۔