Blog
Books
Search Hadith

سیدنا مقداد بن اسود کندی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۸۹۸)۔ وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: شَہِدْتُ مِنَ الْمِقْدَادِ، قَالَ أَبُو نُعَیْمٍ ابْنِ الْأَسْوَدِ: مَشْہَدًا، لَأَنْ أَکُونَ أَنَا صَاحِبَہُ أَحَبُّ إِلَیَّ مِمَّا عُدِلَ بِہِ، أَتَی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ یَدْعُو عَلَی الْمُشْرِکِینَ فَقَالَ: وَاللّٰہِ یَا رَسُولَ اللّٰہِ لَا نَقُولُ کَمَا قَالَتْ بَنُو إِسْرَائِیلَ لِمُوسٰی: {اذْہَبْ أَنْتَ وَرَبُّکَ فَقَاتِلَا إِنَّا ہَاہُنَا قَاعِدُونَ} وَلٰکِنْ نُقَاتِلُ عَنْ یَمِینِکَ، وَعَنْ یَسَارِکَ، وَمِنْ بَیْنِ یَدَیْکَ، وَمِنْ خَلْفِکَ، فَرَأَیْتُ وَجْہَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُشْرِقُ وَسَرَّہُ ذٰلِکَ۔ (مسند احمد: ۴۰۷۰)

سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا مقداد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ایک موقع پر ایسی بات کرتے سنا ہے کہ میں یہ پسند کرتا ہوں کہ کاش وہ فرد میں ہوتا اوراس کے عوض ہر وہ چیز دے دیتا، جس کو اس کے برابر سمجھا جاتا ہے، وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مشرکین کے خلافت بد دعا کر رہے تھے، سیدنا مقداد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے آکر عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم اس طرح نہیں کہیں گے جیسے بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا تھا کہ :{اِذْھَبْ اَنْتَ وَرَبُکَ فْقَاتِلَا اِنّا ھَھُنَا قَاعِدُوْنَ} … آپ اور آپ کا رب جا کر لڑو، ہم تو یہیں بیٹھے ہیں۔ (سورۂ مائدہ: ۲۴) بلکہ ہم تو آپ کے دائیں بائیں اور آگے پیچھے ہر طرف سے (آپ کے دفاع میں) لڑیں گے۔ میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ بات سن کر از حد خوش ہوئے اور میں نے آپ کے چہر ہ مبارک کو خوشی سے دمکتا دیکھا۔
Haidth Number: 11898
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۸۹۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۹۵۲ (انظر: ۴۰۷۰)

Wazahat

فوائد:… چونکہ سیدنا مقداد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اس بات کی وجہ سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بہت خوش ہوئے تھے، اس لیے سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ خواہش کرتے تھے کہ کاش آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اس خوشی کا سبب بننے والے وہ ہوتے۔