Blog
Books
Search Hadith

امین الامہ سیدنا ابو عبیدہ بن جراح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۹۴۴)۔ عَنْ أَبِی الْبَخْتَرِیِّ قَالَ: قَالَ عُمَرُ لِأَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ: ابْسُطْ یَدَکَ حَتّٰی أُبَایِعَکَ فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((أَنْتَ أَمِینُ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ۔)) فَقَالَ أَبُوعُبَیْدَۃَ: مَا کُنْتُ لِأَتَقَدَّمَ بَیْنَ یَدَیْ رَجُلٍ أَمَرَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَؤُمَّنَا، فَأَمَّنَا حَتّٰی مَاتَ۔ (مسند احمد: ۲۳۳)

ابو بختری سے مروی ہے کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا ابو عبیدہ بن جراح ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: آپ اپنا ہاتھ بڑھائیں تاکہ میں آپ کے ہاتھ پر بیعت کروں، کیونکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ آپ اس امت کے امینیعنی انتہائی قابل اعتماد آدمی ہیں۔ تو سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں اس آدمی سے آگے کیسے بڑھ سکتا ہوں جسے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیا تھا کہ وہ ہماری امامت کرائیں، پھر انھوں نے اپنی وفات تک ہماری امامت کرائی۔
Haidth Number: 11944
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Doubtful

ضعیف

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۹۴۴) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، ابو البختری سعید بن فیروز لم یدرک عمر، اخرجہ الحاکم: ۳/ ۲۶۷ (انظر: ۲۳۳)

Wazahat

فوائد:… سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی مراد سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے، جن کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی مرض الموت میں یہ حکم دیا تھا کہ وہ لوگوںکو امامت کروائیں۔ یہ روایت تو ضعیف ہے، سقیفہ بنو ساعدہ میں سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ رائے پیش کی تھی کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ میں سے کسی ایک کی بیعت کی جائے، لیکن ان کے جواب میں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے خود سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے حق میں رائے دی اور ان کی بیعت کر لی، ان کے بعد لوگوں نے ان کی بیعت کرنا شروع کر دی۔