Blog
Books
Search Hadith

سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تذکرہ

۔ (۱۱۹۶۸)۔ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ فَرُّوخَ الْجُرَیْرِیِّ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ النَّہْدِیَّ یَقُولُ: تَضَیَّفْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ سَبْعًا فَکَانَ ہُوَ وَامْرَأَتُہُ وَخَادِمُہُ یَعْتَقِبُونَ اللَّیْلَ أَثْلَاثًا، یُصَلِّی ہٰذَا ثُمَّ یُوقِظُ ہٰذَا، وَیُصَلِّی ہٰذَا ثُمَّ یَرْقُدُ وَیُوقِظُ ہٰذَا، قَالَ: قُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! کَیْفَ تَصُومُ؟ قَالَ: أَمَّا أَنَا فَأَصُومُ مِنْ أَوَّلِ الشَّہْرِ ثَلَاثًا، فَإِنْ حَدَثَ لِی حَادِثٌ کَانَ آخِرَ شَہْرِی، قَالَ: وَسَمِعْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ: قَسَمَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمًا بَیْنَ أَصْحَابِہِ تَمْرًا، فَأَصَابَنِی سَبْعُ تَمَرَاتٍ، إِحْدَاہُنَّ حَشَفَۃٌ، وَمَا فِیہِنَّ شَیْئٌ أَعْجَبُ إِلَیَّ مِنْہَا أَنَّہَا شَدَّتْ مَضَاغِیْ۔ (مسند احمد: ۸۶۱۸)

ابو عثمان نہدی سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں: میں سات روز تک سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاں مہمان ٹھہرا، ان کا معمول تھا کہ وہ، ان کی اہلیہ اور ان کا خادم رات کو تین حصوں میں باری باری جاگتے، ایک نماز پڑھتا رہتا، بعد میں وہ دوسرے کو جگا دیتا، وہ نماز پڑھتا رہتا، پھر وہ سو جاتا اور تیسرے کو بیدار کر دیتا۔ میں نے دریافت کیا: ابو ہریرہ! آپ روزے کس طرح رکھتے ہیں؟ انھوں نے کہا: مہینہ کے شروع میں تین روزے رکھتا ہوں، اگر کوئی وجہ در پیش ہو تو مہینہ کے آخر تک یہی روزے ہوتے ہیں۔1 ابو عثمان کہتے ہیں: میں نے ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو کہتے سنا کہ ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے صحابہ کے درمیان کھجور یں تقسیم کیں تو سات کھجوریں میرے حصے میں آئیں۔ ان میں سے ایک بے کار سی کھجور تھی، تاہم وہ مجھے سب سے زیادہ پسند تھی، اس نے میرے دانتوں کو مضبوط کر دیا2، (تب میں اس کو چبا سکا)۔
Haidth Number: 11968
Report
Create Picture for Post

Reference

Status

Authentic

صحیح

Status Reference

Not Available

Takhreej

(۱۱۹۶۸) تخریج: أخرجہ البخاری: ۵۴۱۱، ۵۴۴۱(انظر: ۸۶۳۳)

Wazahat

Not Available